وکٹیں گرانا اور توڑنا جمہوریت کا قتل ہے، سینئر قانون دان نے پکڑ دھکڑ کی حکمت عملی کی مخالفت کر دی

اسلام آباد (آئی این پی) سینئر سیاستدان و قانون سردار لطیف کھوسہ نے ہے کہا کہ اس وقت ریاست اور سیاست ڈوب رہی ہے، وکٹیں گرنے اور پرزے اڑنے کی باتیں کرنے والوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے، اس طرح سے وکٹیں گرانا اور توڑنا جمہوریت کا قتل ہے اور ریاست کو شہید کر رہے ہیں، میری اپیل ہے ایسا نہ کریں، یہ چیزیں ریاست کو مضبوط نہیں کرتی ہیں۔

منگل کو سینئر سیاستدان و قانون سردار لطیف کھوسہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دور 90کی دہائی نہیں ہے، لوگوں میں سمجھ ہے کہ کون کیا کرتا ہے، موجودہ حالات اگر عمران خان مستقل مزاجی اور ڈٹ کر عزم صمیم کے ساتھ کھڑے رہے توبہترن کے لئے بہتر راستہ نکل سکتا ہے یا تو وہی حال جو ذوالفقار علی بھٹو کا ہوا تھا ،ضیاء الحق نے کہا کہ تھا کہ ایک قبر ہے، ہم بندے دو۔ انہوں نے ملک میں الیکٹیبلز کی سیاست اب ختم ہو چکی ہے، لوگ دیکھیں گے کہ انتخابات میں انہیں کتنی بری طرح سے ناکامی کا سامنا کرنا ہو گا، لوگوں کی بھول ہے کہ سیاسی ڈئنامکس تبدیل ہو گئے ہیں، پت جھڑ کی طرح جانے والے زیرو ،زیرو ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں اس وقت سیاسی لوگوں نے ظالمانہ طریقے سے ڈریکونین، فاشسٹ ڈکٹیٹر شپ نافذ کر دی ہے، جو آئین کو بھی پائوں تلے روندے جا رہی ہے، آئین کو ٹھڈے مارے ، سرزمین پاکستان کو بے آئین کر دیا ہے، عدلیہ کا ادارے کا کچھ احترام تھا اس کی بھی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، ملکی تاریخ میں آج تک عدلیہ کی اتنی تذلیل تضحیک پہلے کبھی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جو سیاسی حالات ہیں اس پیپلز پارٹی کی روح تڑپ رہی ہے، حکومتی وزراء اور حکومت کی باتیں پیپلز پارٹی پر نہ تھونپی جائیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اس وقت ریاست اور سیاست ڈوب رہی ہے، وکٹیں گرنے اور پرزے اڑنے کی باتیں کرنے والوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے، اس طرح سے وکٹیں گرانا اور توڑنا جمہوریت کا قتل ہے اور ریاست کو شہید کر رہے ہیں، میری اپیل ہے ایسا نہ کریں، یہ چیزیں ریاست کو مضبوط نہیں کرتی ہیں۔۔۔۔

close