پشاور (پی این آئی ) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے سپریم کورٹ کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی ترجمان اے این پی ثمر ہارون بلور نے کہا کہ اے این پی کل سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت نہیں کرے گی، اے این پی کو اب تک احتجاج میں شرکت کی باضابطہ دعوت بھی نہیں ملی ہے۔پی ڈی ایم صدر مولانا فضل الرحمان نے سوموار کوسپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے غبن اور غبن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی، 60 ارب کے کرپشن کیس میں عمران خان کو تحفظ دیا جارہا ہے، سپریم کورٹ مجرم کو تحفظ دے رہی ہے، سپریم کورٹ نے کرپشن کرنے والے کی حوصلہ افزائی کی، ہائیکورٹ نے جو فیصلے دیئے کہ 9 مئی کے بعد جو واقعات ہوئے اس پر درج مقدمات میں گرفتار نہ کیا جائے بلکہ کسی مقدمے کا اگر انہیں علم بھی نہ ہو تو بھی گرفتار نہ کیا جائے گا۔
اندازہ لگائیں عدلیہ کہاں کھڑی ہے؟ کس طرح آئین سے ماورا فیصلے دے رہی ہے؟ کیا نوازشریف کو اس طرح کی رعایت ملی؟ ان کی اہلیہ کومے میں تھی تو انہوں نے منت سماجت کی ٹیلیفون دیا جائے، جب وہ اپنے سیل میں گئے تو موت کی خبر آگئی، مریم نواز اور فریال تالپور کو اس طرح کی رعایت دی گئی؟۔فضل الرحمان نے کہا کہ پورے ملک میں دہشتگردی ہورہی ہے جبکہ عدالت تحفظ دے رہی ہے، کورکمانڈر کے گھر پر حملہ ہورہا ہے، تاریخی یادگاروں کو اکھیڑا جارہا ہے، ریاست کے محافظوں کی جس طرح تذلیل ہورہی ہے کیا عدالت ان کو تحفظ دے گی؟ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب سپریم کورٹ کے رویے کے خلاف احتجاج ہوگا، پی ڈی ایم قیادت کی نمائندگی کرتے ہوئے قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ سوموار کو پوری قوم اسلام آباد کی طرف روانہ ہوجائے گی، سپریم کورٹ کے سامنے بہت بڑا دھرنا دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں