لاہور روانگی کے لیے عمران خان کو کیا حکمت عملی اختیار کرنا پڑی؟

اسلا م آباد ( آئی این پی )چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عدالت سے لاہور پہنچانے پر تاخیر کرنے پر قوم سے پر امن احتجاج کی اپیل کام کر گئی ، اسلام آباد پولیس نے عمران خان کو ہائی کورٹ کے عقبی گیٹ سے لاہور کے لیے روانہ کر دیا ۔ جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کئی گھنٹے انتظار کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ سے زمان پارک لاہور کے لیے اسلام آباد پولیس کی سخت سیکورٹی میں روانہ کیا گیا ۔

سابق وزیر اعظم کو ججز گیٹ سے روانہ کیا گیا، عمران خان کی روانگی کے لئے مرسیڈیز گاڑی اسلام ہائیکورٹ پہنچائی گئی، گزشتہ روز بھی اسی گاڑی میں سپریم کورٹ لایا گیا تھا۔ قبل ازیں چئیرمین تحریک انصاف نے اپنے ویڈیو بیان میں کہاتھا کہ انہیں عدالت کے حکم کے باوجود عدالت سے روانہ نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم نے ویڈیو پیغام میں عوام سے پرامن احتجاج کی اپیل کی تھی۔عمران خان سے ڈی آئی جی سکیورٹی کی کمرہ عدالت سے ملاقات کی جس میں ڈی آئی جی سیکورٹی نے بتایا کہ سری نگر ہائی وے پر شیلنگ کی وجہ سے آپ کا روٹ کلیئر نہیں ہے، آپ کا سکواڈ بھی دور ہے اور سکیورٹی خدشات ہیں، بہتر ہو گا آپ انتظار کر لیں، جس پر عمران خان نے کہا کہ انہیں عدالت سے ان کی اپنی سیکورٹی میں جانے کی اجازت دی جائے۔عدالت کی جانب سے ضمانت دیے جانے کے باوجود 8 گھنٹوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دیے جانے پر عمران خان نے پولیس اور انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر انہیں عدالت سے جانے کی اجازت نہ دی گئی تو پھر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آنے والے لوگ بھی واپس نہیں جائیں گے۔ پی ٹی آئی چئیرمین نے انتظامہ کو 15 منٹ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے روٹ کلیئر کرنے کی گزارش کی تھی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں