اسلام آباد(پی این آئی) آئندہ بجٹ میں محدود وسائل کے باوجود سول وعسکری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 30 فیصد تک اضافے کی تجویز شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے اس میں ملک میں اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور ان کے عوام پر پڑنے والے اثرات بالعموم اور تنخواہ دار طبقہ چاہے وہ سویلین ہو یا ملٹری ان کے اخراجات زندگی پر ہونے والے اضافے کو ملحوظ خاطر رکھ کر وزیراعظم وفاقی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں مہنگائی کے تناسب سے ممکن نہیں تو مہنگائی کی شرح سے کم از کم پچاس فیصد اضافہ کرنے پر مشاورت کریں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق موجودہ اسمبلیوں کی معیاد اگست 2023 کے وسط میں ختم ہونے والی ہے اس لیے حکومت وفاقی بجٹ میں عوام کو بالعموم اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں کم و بیش 15 سے 30 فیصد اضافے کی تجویز مالیاتی بل میں قومی اسمبلی سے منظور کرانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔دوسری جانب 91 فیصد پاکستانیوں کے مطابق بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث ماہانہ گھریلو بجٹ میں گزارا کرنا مشکل ہوگیا ہے جبکہ 7 فیصد نے کہا کہ سب اچھا ہے۔پاکستان کے معروف ادارے گیلپ پاکستان کی جانب سے مہنگائی سے متعلق حالیہ سروے کے نتائج جاری کیے گئے ہیں۔ سروے کے مطابق 91 فیصد شہری ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے گزارا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ اخراجات پورے کرنے کے حوالے سے وہ دبائوکا شکار ہیں۔نتائج کے مطابق ان لوگوں میں 91 فیصد شہری 7 ہزار سے 15 ہزار روپے کمانے والے جبکہ 93 فیصد 15 سے 30 ہزار روپے کمانے والے پاکستان کے عام شہری ہیں۔ اسی طرح 86 افراد ایسے ہیں جو 30 ہزار روپے سے زائد ماہانہ آمدن کے بجٹ میں گزار ے کو مشکل قرار دیتے ہیں۔ 90 فیصد ایسے شہری جنہوں نے محدود بجٹ میں گزارا کرنے کو مشکل قرار دیا، انہوں نے اپنی ماہانہ آمدنی 7 ہزار سے 30 ہزار کے درمیان بتائی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں