جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف کیوں بنایا؟ وزیراعظم شہباز شریف نے وجہ بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مجھے یہ بات کرنی نہیں چاہیے لیکن آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کی تعیناتی دونوں فیصلے میرٹ پر تھے۔

انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تعیناتی سو فیصد میرٹ پر ہوئی۔جنرل عاصم منیر کو سب سے سینئر ہونے کے ناطے میرٹ پر آرمی چیف بنایا گیا پھر جنرل ساحر کو میرٹ پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی بنایا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ جنرل عاصم منیر کا کرئیر صلاحیتوں اور کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اعزازی شمشیر کے حامل ہیں اور وہ حافظ قرآن بھی ہیں۔آج تحریک انصاف کے بیرون ملک بیٹھے ہوئے ٹرولز جس طرح کی بدترین غلیظ زبان استعمال کررہے ہیں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔اس صورتحال پر ہمارا دشمن بہت خوش ہے۔لسبیلا کے شہدا کے بارے میں باتیں کی گئیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ عمران خان تاریخی کا سب سے بڑا فراڈیا ہے،فارن فنڈنگ سے متعلق حقائق اسٹیٹ بینک نے دئیے،اکبر ایس بابر نے 9 سال پہلے کیس شروع کرایا تھا،عمران خان ہتھکنڈے استعمال کرتا اور آخرکار فنڈنگ کیس کا فیصلہ آیا۔

توشہ خانہ کیس بنا لیکن اس کا کیا ہوا؟اس کی دن رات ضمانتیں ہو رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ایک آڈیو آئی اس میں سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں انکشافات ہوئے،خدا جانتا ہے وہ حقائق پر مبنی ہے یا نہیں؟چیف جسٹس سے گزارش کروں گا آڈیو کا فرانزک کرائیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمیں عدالتوں میں کھڑا کیا جاتا تھا اور واٹس ایپ کے ذریعے ججز تبدیل کیے جاتے تھے۔سیاستدانوں کیخلاف آنکھیں بند کر کے کیسز بن جاتے ہیں،اگر یہ ہے وہ نظام انصاف تو ملک کا خدا حافظ ہے۔ہم نے ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا،1973 میں ذاتی پسند اور ناپسند ایک طرف رکھ کر آئین بنایا گیا۔ وزیراعظم نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا،آج اس آئین کا مذاق اڑایا جارہا ہے اور وہ عدلیہ کا مذاق اڑاتا ہے،مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں