اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے سیاسی مفاہمت اور سیاستدانوں کی بات چیت سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔پیر کو ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت کیلئے عمران خان کو بلٹ پروف جیکٹ کی اوٹ میں کمرہ عدالت پہنچایا گیا۔
اس موقع پر غیر رسمی گفتگو کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب ملک میں فیصلے کون کر رہا ہے؟‘، جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب سب کو معلوم ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے یا یہ رہیں گے یا ہم رہیں گے؟۔عمران خان نے جواب دیا کہ خواہش تو یہی ہے دونوں رہیں لیکن اگر وہ کہہ رہے ہیں تو میں یہی کہوں گا وہ نہیں رہیں گے، اگر آج نامعلوم پیچھے ہو جائیں تو یہ حکومت ختم ہو جائے، سیاستدانوں کے لیے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں، جو ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے رہے ہوں ان کو لیول پلیئنگ فیلڈ کا کیا پتا۔انہوںنے کہاکہ مذاکرات ہو سکتے ہیں تاہم ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ الیکشن کروائیں، یہ تو امپائر ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ملک میں رول آف لاء ختم ہوچکا ہے، اظہر مشوانی کو اغوا کیا گیا ہے اور حسان کی ضمانت ہوئی اسے پھر گرفتار کر لیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں