اسلام آباد(پی این آئی)صحافی شاہد میتلاکی سابق آرمی چیف جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران ہونے والی گفتگو پر مبنی کالم کا دوسرا حصہ سامنے آگیا ہے ۔اپنے کالم میں صحافی نے بہت سے سوالات کیے جس پر سابق آرمی چیف نے جوابات دئیے ۔
شاہد میتلانے سوال کیا ‘اسٹیبلشمنٹ حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ بننے کے خلاف تھی ؟
جنرل(ر) باجوہ بولے،”جب حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے تو میں نے شہباز شریف سے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا کہ آپ نے اپنے بیٹے کو ہی وزیراعلیٰ بنادیا آپ کو پارٹی میں کوئی اور بندہ نہیں ملا۔میں نےشہباز شریف کی کافی کلاس لی۔وہ سر جھکا کرسنتے رہے اور کچھ نہیں بولے۔شہباز شریف سے جتنی مرضی سخت بات کرلیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔کوئی جواب بھی نہیں دیتے۔جنرل(ر) باجوہ کہتےہیںکہ حمزہ شہباز انتہائی نکما ہے۔سلمان شہباز کافی تیز اور باصلاحیت ہے۔شہباز شریف کمزوروزیر اعظم ہیں ، ان سے حکومت نہیں چل رہی نہ وزراء ان کی بات سنتے ہیں،وزراء ان کو گھاس بھی نہیں ڈالتے۔بڑے میاں آئیں گے تو حالات بہتر ہوں گے ۔
شاہد میتلا نے پوچھا سلمان شہباز کو آپ نے باہر بھیجا تھا؟
جنرل (ر)باجوہ نے کہا ،نہیں بلکہ میں نے جنرل فیض سے پوچھا تھا کہ سلمان شہباز باہر کیسے گیا تو اس نے کہا کہ مجھے بھی نہیں پتا چلا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں