حکومتی کے اتحادی پریشان ہو گئے، جلد ازجلد الیکشن کی تاریخ دینے کا مشورہ دیدیا

اسلام آباد(آئی این پی) حکومتی اتحادیوںنے بھی حکومت کوجلد ازجلد االیکشن کی تاریخ دینے کا مشورہ دے دیا،حکومتی اتحادیوں کاکہناتھاکہ سیاسی جماعتوں کو عوامی میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہئے اختلافی معاملات کو گفتگو وشنید کے ذریعے حل کرنا چاہئے ،میں سمجھ رہا تھا آج کوئی مشترکہ اجلاس میں دھماکہ ہونے والا ہے مگر یہاں تو کچھ بھی نہیں ہوا۔

اپوزیشن ارکان نے کہاکہ ملک کو بحران سے نکلانے کے لیے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں،خراب معاشی حالات پر وزیر خزانہ کو ایوان میں روزانہ بیان دیناچاہیے جو حالات چل رہے ہیں ڈالر 350روپے پر جائے گا۔بدھ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔حکومتی اتحادی سینیٹر طاہر بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری رائے میں پچاس سالوں کے دوران آئین اصل روح کے مطابق کبھی نافذ نہیں ہواسیاسی جماعتوں کو عوامی میدان میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہئے اختلافی معاملات کو گفتگو وشنید کے ذریعے حل کرنا چاہئے باہمی مشاورت کے ساتھ جتنی جلدی ہو الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہئے۔ جی ڈی اے کے رکن غوث بخش مہر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سب کو ایک جگہ بٹھائیں،اسپیکر کا کام ہے اپوزیشن سے بات کریںسب کو بٹھاکر طریقہ کار بنائیں، بحران سے نکالیں۔ تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی میں آنا چاہتے ہیں ان کو آنے دیاجائے ۔سیلاب کے متاثرین کو ابھی بیج دے رہے ہیں جب گندم کی کٹائی ہو رہی ہے حکومت لوگوں کا خیال کرے آج وزیراعظم کو ادھر ہونا چاہئے تھا پھر اتنا خرچہ کیوں کیا؟ ہر ادارہ اپنی جگہ پر کام کرے کام آپ سے نہیں ہورہا اور نام اداروں کا لے رہے ہیںسندھ میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کو دیکھیں۔

تحریک انصا ف کے منخرف رکن رمیش کمار نے کہاکہ ہمیں یہ سوچنا پڑے گا کہ 75 سالوں میں ہم نے کیا غلطی کی آئین اہم ہے، آئین سے کسی کو بھی ہٹنا نہیں چاہئے آج جو حالات چل رہے ہیں روزانہ لوگوں کو اعتماد میں لینا چاہئے ہمیں ایک گلوبل ڈائیلاگ کرنا چاہئے خراب معاشی حالات پر وزیر خزانہ کو ایوان کو روزانہ بیان دیناچاہیے جو حالات چل رہے ہیں ڈالر 350روپے پر جائے گا۔ باپ پارٹی کے پارلیمانی رہنما اسمبلی خالدمگسی نے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ میں سمجھ رہا تھا آج کوئی مشترکہ اجلاس میں دھماکہ ہونے والا ہے مگر یہاں تو کچھ بھی نہیں ہوا۔ پوری قوم منتظر تھی مگر یہاں تو کچھ بھی نہیں فیصلے کرنے ہیں تو پھر جرت مندی کیساتھ فیصلے کریں افسوس کی بات ہے کہ لندن اور بیرون ملک اداروں کیخلاف مہم چلائی جارہی ہے بہت افسوسناک صورتحال ہے کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے ہمیں ملکی دفاع اور سلامتی کے لئے مشکل اور سخت فیصلے کرنا ہونگے۔

close