اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی جانب سے عدالت کے باہر قتل کیے جانے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا یہ دعویٰ جھوٹا ہے کہ انہیں جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کا پروگرام تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو فہرست کے علاوہ لوگوں کو جوڈیشل کمپلیکس کے اندر آنے سے روکنا تھا۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ایسا الیکش ہونے جا رہا ہے جو آئین کے مطابق نہیں ہوگا، دو صوبوں میں سیاسی حکومتیں ہوں گی، ایسے الیکشن کے نتائج کوئی قبول نہیں کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے مریم نواز کے بارے میں گھٹیا الفاظ استعمال کیے جو ان کے دل میں بغض کا نتیجہ ہیں۔ پی ٹی آئی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کہ آپ سب سے کہتے ہیں تلاشی دیں، آپ خود کیوں تلاشی نہیں دیتے؟ انہوں نے کہا کہ برطانوی عدالت کے ذریعے پاکستان کو ملنے والی رقم پراپرٹی ٹائیکون کو دی گئی، بدلے میں القادر ٹرسٹ کے نام زمین لی گئی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فرح گوگی نے ٹرانسفر پوسٹنگ سے 12 ارب روپے کمائے، افسروں کے نام لے کر انہیں گالیاں دینے والے بتائیں کہ ان کی فرنٹ مین فرح گوگی کہاں ہے؟ یاد رہے کہ اپنے ویڈیو بیان میں پی ٹی آئی سربراہ نے الزام عائد کیا تھا کہ میں عدالت کے دروازے پر گیا تو رینجرز، پولیس اور نامعلوم افراد نظر آرہے تھے، ان کا پلان تھا کسی طرح عدالت کے باہر انتشار ہو یہ گاڑی سے نکلے اور اسے قتل کردیا جائے، اسلام آباد میں جیسی شیلنگ ہوئی اگر گاڑی تیزی سے باہر نہ نکالتا تو وہاں خون ہونا تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ حکومت مجھے گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتی تھی جس کا مقصد تھا کہ اپنی پارٹی کے کسی فرد کو الیکشن ٹکٹ جاری نہ کرسکوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں