اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اپنی گرفتاری کی صورت میں پارٹی چلانے کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔چند روز قبل وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے میڈی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں پی ٹی آئی کی قیادت میں کروں گا جبکہ چند روز قبل ایک بیان میں عمران خان نے بھی کہا تھا کہ میری گرفتاری کی صورت میں پارٹی پلان تیار ہے۔
اب غیر ملکی خبر ایجنسی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک کمیٹی بنا دی ہے جو میرے جیل جانے کی صورت میں فیصلے کرے گی، میرے خلاف 94 مقدمات بنائے گئے ہیں لیکن میری گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ میرے پاس تمام مقدمات میں ضمانت موجود ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میری جان کو پہلے سے بھی زیادہ خطرہ ہے، اپنی گرفتاری یا قتل کی صورت میں ہونے والے ردعمل کے بارے میں فکرمند ہوں، جو لوگ ایسا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ صورت حال کو نہیں سمجھ پا رہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اس وقت مجھ سے خطرہ محسوس کر رہی ہے اور اصل مسئلہ یہی ہے، جو مجھے مارنے یا جیل میں ڈالنے کا سوچ رہے ہیں وہ یہ نہیں سمجھ پا رہے کہ پاکستان اس وقت کہاں کھڑا ہے، میری گرفتاری یا قتل پر پورے پاکستان سے بہت سخت ردعمل آئے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری 70، 75 سالہ تاریخ میں فوج کا کردار رہا ہے، اسے اب متوازن کرنا ہو گا کیونکہ سابقہ توازن اب قابل عمل نہیں رہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں