پشاور(آئی این پی )خیبرپختونخوا نگران حکومت نے باران ڈیم اور فیزو ڈیم کے حوالے سے وفاق کے ذمہ واجب الادا فنڈز کی عدم ادائیگی پر وفاقی حکومت کے سامنے معاملہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے. جبکہ باران ڈیم بنوں، ستی کلی ڈیم بنوں اور فیزو ڈیم لکی مروت کے لیے محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا کو فنڈز کی دستیابی اور فراہمی یقینی بنانے کے لئے ہدایت کر دی گئی ہیں.
اس سلسلے میں نگران صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حامد شاہ، وزیر خزانہ حمایت اللہ، اور وزیر زراعت فضل الٰہی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس منعقد ہوا. محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ خیبرپختونخوا کے کمیٹی روم میں منعقدہ اجلاس میں تینوں محکمہ جات کے سیکرٹریز نے بھی شرکت کی. اس موقع پرباران ڈیم، ستی کلی ڈیم بنوں اور فیزو ڈیم لکی مروت پر متعلقہ تینوں پراجیکٹ ڈائریکٹرز کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ باران ڈیم بنوں اور فیزو ڈیم لکی مروت پر 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ مالی مشکلات کی وجہ سے وفاقی حکومت نے کچھ فنڈز روک دئیے ہیں. جائزہ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ جون 2023 تک باران ڈیم بنوں اور فیزو ڈیم پر کام مکمل کر لیا جائے گا. جبکہ ستی کلی ڈیم بنوں پر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کام سست روی کا شکار رہا. پراجیکٹ ڈائریکٹر فیزو ڈیم لکی مروت نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 192.75 ملین روپے وفاقی حکومت نے ریلیز کرنے ہیں. اگر مذکورہ فنڈز بروقت ریلیز کر دئیے جائیں تو جون 2023 تک ڈیم مکمل ہو جائے گا. دوسری جانب باران ڈیم بنوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بھی وفاقی حکومت کی جانب سے واجب الادا فنڈز کی عدم ادائیگی سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا.
اس موقع پر نگران صوبائی وزیر خزانہ حمایت اللہ نے سیکرٹری خزانہ کو ڈیمز کے لیے صوبائی حکومت کے ذمہ بقایاجات دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیمز کی بروقت تکمیل کے لیے فنڈز کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت سے جلد از جلد بات کریں گے. صوبائی نگران وزیر حامد شاہ نے ریمارکس شئیر کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مفاد سے جڑے چیلنجز کے حل کے لیے کوشاں ہیں. انشاء اللہ باران ڈیم بنوں اور فیزو ڈیم لکی مروت کو جون 2023 تک مکمل کر لیں گے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں