کراچی پولیس آفس پر حملہ، تمام دہشتگرد جہنم واصل، آپریشن مکمل

کراچی (پی این آئی) سکیورٹی فورسز نے کراچی پولیس آفس میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا ،چھت پر 3مزید دہشتگردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، تمام دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا گیا، ابھی عمارت کی کلیئرنس کا عمل جاری ہے۔

کراچی پولیس آفس میں فورسز کے آپریشن کے دوران دہشتگردوں نے دھماکا کردیا، رینجرز اور پولیس چوتھے فلور کو کلیئر کروانے پہنچی تو خودکش حملہ آور نے دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے سے عمارت کے شیشے ٹوٹ گئے اور عمارت کا کچھ حصہ ٹوٹ کر گیا۔کراچی پولیس آفس میں دہشتگردوں کے حملے میں 2 افراد شہید اور4 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں رینجرز اور پولیس اہلکار شامل ہیں۔ اسی طرح وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ کے پی او آفس پر حملہ تشویشناک ہے، اب تک کی اطلاع کے مطابق دہشتگردوں نے 7 بج کر 10منٹ پر حملہ کیا۔کوشش ہے کہ کم سے کم نقصان کے ساتھ ان دہشتگردوں کا خاتمہ کردیں۔

ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 10 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے، زخمیوں میں ایک ڈی ایس پی ، دو پولیس اہلکار، 6 رینجرز اہلکار اور ایک ریسکیو رضاکار شامل ہے۔وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے پر سبق سکھایا جائے گا، دہشتگردوں نے چھپ کرحملہ کیا ہے، دہشتگردوں کو عبرتناک شکست دی جائے گی، یہ حملہ دہشتگردوں کو بڑا مہنگا ثابت ہوگا۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آئی جی سندھ اور چیف سیکرٹری سے بات ہوئی ہے، وفاقی حکومت رابطے میں ہے، سندھ حکومت کو ہر مدد فراہم کی جائے گی،پولیس نے بتایا کہ دہشتگردوں نے گاڑی پارک کرنے کے بعد دستی بم پھینکا، پولیس نے بتایا کہ 6سے 7دہشتگرد عمارت میں داخل ہوئے ہیں، آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس اہلکار تیسری منزل تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آئی جی سندھ پولیس نے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن سے متعلق بتایا کہ فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں 2دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا ہے، مزید دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، ترجمان اسپیشل سکیورٹی یونٹ کے مطابق رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے کمانڈوز کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ اس سے قبل جیونیوز کے مطابق شاہراہ فیصل پر کراچی پولیس کے ہیڈآفس کے باہر فائرنگ ہوئی ہے، جس پولیس آفس کے باہر فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری، دھماکے بھی سنے گئے۔رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی ہے۔ فائرنگ سے زخمی ریسکیو اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ، زخمی شخص کو دو گولیاں لگی ہیں، ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، صدر پولیس آفس میں حملہ آوروں کے داخل ہونے کی اطلاعات ہیں، 8 سے 10 حملہ آوروں کی کے پی او میں موجودگی کی اطلاعات ہیں، جس کے باعث کراچی پولیس آفس عمارت کی تمام لائینیں بند کردی گئی ہیں۔

پولیس آفس کے دروازے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ شارع فیصل ٹریفک کیلئے بند کردی گئی، جبکہ بواقعے کے باعث جناح ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ مزید برآں رینجرز نے پولیس کے ہمراہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن شروع کردیا ہے، کے پی او کے پارکنگ میں بھی مسلح دہشتگرد موجود ہیں،ابتدائی طور پر 8سے 10مسلح دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی پولیس جاوید عالم اوڈھوکا کہنا ہے کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ ہوا ہے، دہشتگردوں سے پولیس کا مقابلہ جاری ہے۔اسی طرح وزیراعلیٰ سندھ نے کے پی او میں دہشتگردوں کے حملے کا نوٹس لے لیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے مختلف ڈی آئی جیز کو ہدایات کی ہیں کہ فورس کی بھاری نفری بھیجی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں