اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے اعلان کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور اسلا م آباد پولیس کے خلاف 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعوی دائر کروں گا۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ میرے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے، بغاوت کا کیس بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس نے میری جعلی میڈیکل رپورٹ بنائی، اگر آئین اور قانون پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو پھر طاقتور لوگ آگے آئیں گے، انہوں نے سارے نظام کو تباہ وبرباد کر کے رکھ دیا ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ گرفتاریوں سے صرف نفرت پیدا ہوتی ہے، ہم جیسے پہلے تھے اب بھی ویسے ہیں، تحریک انصاف کے دور میں لوگوں کے ساتھ کبھی ناانصافی نہیں ہوئی، مریم نواز کے والد اور بھائی اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، تحریک انصاف کے رہنماوں کے خلاف جعلی مقدمات ہیں، مریم نواز اس لیے خوش ہیں کہ ان پر کرپشن کے کیس ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاگیا یہ لوگ رقم واپس کریں یا جیل جائیں گے، اگر آئین پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو پھر مذاکرات کس بات کے؟ یہ غیرسنجیدہ لوگ ہیں کس بات پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں؟ تحریک انصاف نے جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے قانون سازی کی، میرے خلاف تمام مقدمات جعلی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت نے سارے نظام کو تباہ کردیا ہے، اگر آئین اور قانون پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو انصاف کس طرح ملے گا؟ پولیس نے جعلی کیسز بنائے ہیں عدالت سے رجوع کروں گا، لوگوں کی جعلی آڈیوز اور ویڈیوز بن کر آرہی ہیں، عمران خان کو 3 ماہ کے اندر نااہل قراردینے کا پلان بنایا گیا تھا، ہم نے ان کے شیڈول پر بم مار دیا، ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ اب کرنا کیا ہے؟فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرکے ان کے پلان کو ناکام بنایا، یہ لوگ پریشر میں آکر غلطی پر غلطی کررہے ہیں، ان کو آئین کی کوئی پرواہ نہیں ہے، جیل بھرو تحریک کی رجسٹریشن شروع کر دی ہے، ہماری گرفتاریوں کے بغیر حکومت کا شوق پورا نہیں ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اے پی سی میں شرکت کا کوئی دعوت نامہ نہیں ملا، اگر دعوت نامہ ملتا ہے تو ہم اس پر مشاورت کریں گے۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے، موجودہ جمہوریت سے پرویزمشرف کا دور بہتر تھا، عمران خان بھی مشرف کے دور کو آج کے دور سے بہتر سمجھتے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں