اسلام آباد ( پی این آئی) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آصف زرداری پر قتل کی سازش کا الزام لگانے پر عمران خان کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو شیخ رشید کے ساتھ ہوا وہ ہرگز انتقامی سیاست نہیں ہے ، ہم گرفتاریاں نہیں کرنا چاہتے ، مگر بیانات کے ذریعے جو دہشت گردی پھیلائی جارہی ہے وہ بھی تو ختم ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چودہدری اور شیخ رشید کو یہ بیانات دینے کو حکومت نے نہیں کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈال کے عدالت لانے کے معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں، ایسا کرنا حکومتی پالیسی نہیں تھی ۔ واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے پراسیکیوٹر کی 8 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کر دی۔خیال رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو اسلام آباد پولیس نے جمعرات کی اولین ساعتوں میں گرفتار کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک رہنما راجہ عنایت خان نے درخواست دائر کی تھی کہ شیخ رشید نے ایک سازش کے تحت سابق صدر آصف علی زرداری پر الزام لگایا تھا۔
انہوں نے اپنے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں آصف زرداری پر تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو قتل کرانے کی سازش کا الزام لگایا تھا۔ راجہ عنایت خان کا کہنا ہے کہ اس الزام کی وجہ سے سابق صدر اور ان کے خاندان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ انہوں نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ شیخ رشید اس من گھڑت اور بے بنیاد سازش کا ذکر کرکے پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی میں تصادم کرانا چاہتے ہیں تاکہ ملک کا امن خراب ہو۔ سوشل میڈیا پر اس ایف آئی آر کی کاپی بھی گردش کر رہی ہے، جو راجہ عنایت الرحمان کی جانب سے شیخ رشید کے خلاف درج کروائی گئی تھی۔دوسری جانب وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کا شیخ رشید کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں