اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم شہباز شریف نے 17 سے 22 گریڈ کے افسران کو 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی سیکرٹریٹ کے افسران کی تنخواہوں میں موجود غیر منصفانہ فرق ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جس کے تحت ایگزیکٹو الاؤنس سے محروم سرکاری افسران کو بنیادی تنخواہ پر150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فیصلہ وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ سے مشاورت کے بعد کیا گیا، وزیراعظم کے فیصلے کی روشنی میں گریڈ 17 سے 22 کے افسران کو 2017 کی بنیادی تنخواہ پر 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس دیا جائے گا، ایگزیکٹو الاؤنس میں اضافے کے فیصلے کا اطلاق یکم جنوری 2023ء سے ہوگا۔ دوسری طرف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے افسران کی طرف سے سرکاری گاڑیاں انتہائی کم قیمت پراستعمال کیے جانے کا انکشاف ہوگیا، سینیٹ اجلاس میں اوگرا نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ اوگرا کے پاس موجود سرکاری گاڑیاں ضرورت پڑنے پر افسروں کو فراہم کی جاتی ہیں، افسران فی کلومیٹر 10 روپے پر یہ سرکاری گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، جب کہ اوگرا چیئرمین اور ممبران کے لیے سرکاری گاڑی کا ریٹ 3 روپے فی کلو میٹر ہے۔ اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ یہ فیصلہ کابینہ ڈویژن نے 1980 میں کیا تھا، یہ کیا اصول ہے کہ افسران 3 اور 10 روپے فی کلومیٹر کے حساب سے گاڑیاں استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ اتنی کم قیمت میں گاڑی استعمال کرنے پر پٹرول بھی سرکار فراہم کرتی ہے۔ ادھر ملک میں جاری توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے حکومت سے سرکاری گاڑیوں کے فیول میں کمی لانے کا مطالبہ کردیا گیا۔
اس حوالے سے ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر حاجی عبداللہ خان اچکزئی نے حکومت کی جانب سے توانائی بچانے کے لئے مارکیٹیں جلد بلند کرنے اور صبح جلدی کھولنے کے حوالے سے جو فیصلہ کیا ہے اس سے بہتر ہے کہ حکومت توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے اپنی سرکاری گاڑیوں کے فیول میں کمی لاتے ہوئے بڑی گاڑیوں کی بجائے چھوٹی گاڑیاں استعمال کرے اور اپنی مراعات اور اخراجات میں کمی لائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں