لاہور (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے سینیٹر اعظم سواتی کو پی ٹی آئی میں اہم ذمہ داری سونپ دی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر اعظم خان سواتی کو پاکستان تحریک انصاف کا ایڈیشنل سیکرٹری جنرل مقرر کیا گیا ہے، مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے اعلامیہ بھی جاری کیا اور بتایا کہ مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی کی تقرری کا باضابطہ طور پر نوٹی فیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ متنازع ٹویٹ کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کو سی آئی اے سینٹر سے حال ہی میں رہا کیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی سب جیل اسلام آباد سے باہر آئے تو اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی اور لیگل ٹیم کے علاوہ کارکنوں کی بڑی تعداد سب جیل کے باہر موجود تھی، کارکنوں کی جانب سے اعظم سواتی کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے، ان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔اعظم سواتی نے رہائی کے بعد کہا کہ میں سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا پھر اپنے ملک کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والوں، قانون کی حکمرانی چاہنے والوں اور خاص کر عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دعاؤں، نیک خواہشات نے مجھے حوصلہ دیا اور ظلم کے آگے نہیں جھکنے دیا۔
میرے ملک کے لوگو! آج ملک کا ہر ادارہ تباہ کر دیا گیا ہے، یقین نہیں آتا تو سوچو آپ کی آنکھوں کے سامنے رجیم چینج، 11 ہزار ارب کا این آر او 2، ارشد شریف کا قتل، عمران خان پر قاتلانہ حملہ اور مجھ پر مظالم صرف آٹھ ماہ کی تفصیل ہے، کاش اس وقت ہمارے ملک میں ایک عدلیہ ہی آزاد ہوتی تو ہمارے دکھوں کا مداوا ہو سکتا تھا مگر بدقسمتی سے سوائے چند باضمیر غیرت مند ججوں کے باقی پورا عدالتی نظام ونٹی لیٹر پر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے میں تمام وکلاء برادری، بار کونسلز، بار ایسوسی ایشنز، اور ہر پڑھے لکھے طبقے و سول سوسائٹی سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لئے اٹھ کھڑے ہوں، ان گھمبیر حالات میں ہمارے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نصرت سے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہو کر حقیقی آزادی کے لئے جدوجہد کریں تاکہ ہمارا ملک معاشی، معاشرتی، اخلاقی اور دینی طور پر قانون کی حکمرانی کے تابع آزاد اور خوشحال ہو سکے، اس لئے آؤ ہم عہد کریں کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو بچانے کے لئے محض زبانی تقریروں، جلسوں اور ریلیوں سے آگے بڑھ کر اپنے لیڈر عمران خان کی طرح حقیقی آزادی کے لئے عملی قربانی دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں