اسلام آباد(پی ا ین آئی) پاکستان تحریک انصاف نے ممبران قومی اسمبلی کو کل اسلام آباد پہنچنے کے احکامات جاری کر دئیے۔پی ٹی آئی جلد قائد حزب اختلاف کے تقرر کے لیے باضابطہ درخواست دے گی۔تحریک انصاف کی جانب سے اسد عمر کو اہم ذمہ داری سونپ دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کے قومی اسمبلی میں آنے کے باعث اجلاس ایک ہفتے تک ملتوی کر دیا گیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نےاجلاس کل کی بجائے 27 جنوری تک ملتوی کردیا۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کا عندیہ دیا تھا جس کے بعد اچانک اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے 35 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے تھے۔م عمران خان نے کہا تھا کہ قومی اسمبلی کے حوالے سے پلان کر لیا، ہم قومی اسمبلی میں واپسی کا اعلان کر رہے ہیں، اسمبلی میں نہ گئے تو یہ راجہ ریاض کے ساتھ مل کر نگران سیٹ اپ بنا لیں گے لیکن ہم شہباز شریف کی نیندیں حرام کرنے والے ہیں،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 35 ارکان کو ڈی نوٹیفائی بھی کردیا۔مراد سعید، عمرایوب، اسد قیصر، پرویزخٹک، عمران خٹک، شہریارآفریدی، علی امین گنڈاپور اور نورالحق قادری کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ علی نوازاعوان، اسدعمر، راجہ خرم نواز، صداقت علی خان، غلام سرور، شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق، منصور حیات خان، فواد چودھری بھی ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے حماد اظہر، ثنااللہ مستی خیل، شفقت محمود، عامرڈوگر، شاہ محمود قریشی کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمان، عالمگیرخان، علی زیدی، آفتاب صدیقی کے ساتھ عطااللہ، آفتاب جہانگیر، اسلم خان، نجیب ہارون اور قاسم سوری بھی ڈی نوٹیفائی ہوچکے ہیں جب کہ مخصوص نشستوں پرعالیہ حمزہ اور کنول شوذب کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں