لاہور ( پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ طور پر حراست میں لیے گئے مونس الہیٰ کے دوست کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الہٰی کے قریبی دوست کی مبینہ غیر قانونی حراست کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے احمد فاران کے بھائی کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا، جس میں عدالت نے مونس الہٰی کے قریبی ساتھی کو کل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا، درخواست میں سیکریٹری دفاع، سیکریٹری داخلہ، ایف آئی اے اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ 3 جنوری کو ایف بی آر نے بیرون ملک دوروں اور سرمایہ کاری کا تمام ریکارڈ طلب کیا، ایف آئی اے سے تمام ریکارڈ پیش کرنے کیلئے چند دن کی مہلت طلب کی۔درخواست گزارسلمان ظہیر نے کہا کہ احمد فاران خان کی بازیابی کیلئے کوششیں کیں، مقدمہ بھی درج کروایا گیا، تاہم احمد فاران کے متعلق کوئی علم نہیں ایف آئی اے نے کہاں رکھا ہے، عدالت احمد فاران خان کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ق کے رہنماء مونس الٰہی نے بتایا تھا کہ میرے دوست کو کچھ لوگوں نے لاہور سے اٹھا لیا، ایف آئی اے والے قسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے نہیں اٹھایا لیکن اب کچھ دن بعد اچانک ایف آئی اے کو پہنچا دیا جائے گا اور ان کو مجبور کیا جائے گا کہ پرچہ دو، لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں ملنا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں