لاہور(پی این آئی) صوبہ پنجاب میں وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی مشترکہ کمیٹی بنادی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنا دی ہے۔
اس کمیٹی میں مسلم لیگ ن سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، خواجہ سعد رفیق، رانا ثنا اللہ، عطا تارڑ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے حسن مرتضیٰ شامل ہیں۔بتایا گیا ہے کہ کمیٹی پنجاب میں وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالٰہی اعتماد کے ووٹ سے متعلق متحرک ہوگی، جس کا مقصد وزیراعلیٰ کے اعتماد کا ووٹ لینے کے دن تمام قانونی اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لینا ہے جب کہ 11 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ میں بھی قانونی ٹیم مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہوگی۔معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کے پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کی سیاسی صورت حال اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے اعتماد کے ووٹ حوالے سے گفتگو کی گئی، ن لیگ کے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے بیان پر غور کیا گیا جب کہ وفاقی وزیر قانون نے وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے کے معاملے پر آئینی اور قانونی نکات سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ ہر صورت لینا ہوگا، اجلاس میں اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں مسلم لیگ ن نے دستیاب آئینی اور قانونی آپشنز پر بھی غور کیا اور چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ بھی دیا۔ ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے اجلاس میں رانا مشہود، خواجہ سلمان رفیق، ملک احمد خان، عطا اللہ تارڑ، لیگی رکن پنجاب اسمبلی غیاث الدین اور بلال یاسین شامل تھے جب کہ وفاقی وزرا میں خواجہ سعد رفیق اور اعظم نذیر تارڑ بھی پارٹی اجلاس میں موجود تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں