اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی ارکان فون کرکے استعفے قبول نہ کرنے کا کہتے ہیں: اسپیکر کا انکشاف۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ استعفے منظور کرنے کے قواعد و ضوابط ہیں، اگرکوئی آکر استعفے کا بیان دے اور مجھے علم ہوکہ اس پر دباؤ ہے تو میں استعفیٰ قبول نہیں کرونگا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی فون کرکے استعفے قبول نہ کرنے کا کہتے ہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ پاکستان کے تمام چیلنجز پر قابوپانےکا فورم صرف پارلیمان ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو معیشت کو سہارا دینے کیلئے حصہ لیناہوگا، ہمیں قانون سازی کرنا اور قانون کی عملداری قائم کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ استعفے منظور کرنے کے قواعد و ضوابط ہیں، اگرکوئی آکر استعفے کا بیان دے اور مجھے علم ہوکہ اس پر دباؤ ہے تو میں استعفیٰ قبول نہیں کرونگا، جب تک میری تسلی نہ ہو، میں استعفیٰ قبول نہیں کروں گا۔اسپیکر نے انکشاف کیا کہ ابھی تک پی ٹی آئی والے لاجز میں بیٹھے ہیں، مراعات لے رہے ہیں، یہ پیغام بھیجتے ہیں، فون کرتے ہیں کہ ہمارا استعفیٰ قبول نہ کریں۔ ان کا کہنا تھاکہ اسمبلی مدت پوری کرتی ہے تو نظام مضبوط ہوگا، وقت ہی کیا رہ گیا ہے؟ ویسے ہی الیکشن کاسال ہے، پانچواں سال شروع ہے، بطور اسپیکر میری خواہش ہوگی ہر اسمبلی مدت پوری کرے۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں ٹھہراؤ آنا چاہیے، قانون سازی، امن و امان اور الیکشن اصلاحات کے لیے فورم پارلیمان ہے۔
ملک کے سارے سیاست دان منجھے ہوئے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اتفاقِ رائے سے معاملات کو سنبھالنا چاہیے، ایک بیک ڈور چینل بھی ہے جو ہمیشہ رہتا ہے، چھوٹے معاملات کو پسِ پشت ڈال کر بڑے مقصد کے لیے اکٹھے ہونا وقت کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو نظر انداز کر کے آگے نہیں بڑھا جا سکتا، آصف زرداری معاملات کو سلجھانے والے اور آگے چلانے والے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں