اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پرچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جواب طلب کرلیا ہے، عمران خان نے برطانیہ میں رہائش پذیر بیٹی کی گارڈین کیلئے ضروری اقدامات کئے، شہری نے عمران خان کی نااہلی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیوں نہیں کیا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیٹی کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پرچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جواب طلب کرلیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے، معاملہ قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عمران خان کے جواب کے بعد کیا جائے گا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک شہری محمد ساجد کی درخواست پرفریقین کو پری ایڈمشن نوٹس جاری کردیے ۔ شہری ساجد نے مبینہ بیٹی کو نامزدگی فارم میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کی نااہلی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔شہری ساجد نے درخواست میں مئوقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے برطانیہ میں رہائش پذیر بیٹی کی گارڈین کیلئے ضروری اقدامات کئے، جبکہ مبینہ بیٹی کوکاغذات نامزدگی فارم میں ظاہرنہیں کیا گیا۔عدالت نے فریقین چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان،الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو بھی پری ایڈمیشن نوٹسز جاری کردیے ہیں۔ مزید برآں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے نا اہلی کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس حتمی دلائل کیلئے 13 دسمبر کو مقرر کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیس کی جلد سماعت کر کے فیصلہ کر دیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے نااہلی کے فیصلے کیخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔عمران خان کے وکیل علی ظفر،الیکشن کمیشن کے وکلاء اور مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل علی ظفر نے کہا کہ عدالت اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو مزید کوئی ایکشن لینے سے روک دے،الیکشن کمیشن نے فوجداری کارروائی کیلئے شکایت فائل کی ہے،الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہ کو ہٹانے سے متعلق بھی کارروائی شروع کردی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں