پولیس ارشد شریف قتل کیس میں مدعی نہیں بن سکتی، اعتزاز احسن نے وجہ بتا دی

لاہور (پی این آئی) سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پولیس اسٹیٹ میں آتی ہے وہ ارشد شریف کیس میں مدعی نہیں بن سکتی ، پولیس کی مدعیت میں لاوارث لاش کا کیس ہوسکتا ہے،یہاں ارشد شریف کی والدہ مدعی بننے کیلئے موجود ہیں، پھرپولیس مدعیت میں مقدمہ نہیں ہوسکتا۔

 

 

 

انہوں نے ارشد شریف قتل کیس کی اسلام آبادتھانے میں پولیس مدعیت میں مقدے کے اندراج پراپنے ردعمل میں کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ نہیں دیکھی اس لیے فی الحال اپنی رائے نہیں دے سکتا، سب سے پہلے رپورٹ کے بارے پوچھا جائے گا کہ کیا ارشد شریف کے ورثاء میں سے کسی کو شامل کیا گیا ہے یا نہیں؟کیا ان کی والدہ یا اہلیہ کو اس میں شامل کرکے رپورٹ بنائی گئی ہے یا ان کو شامل نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک چیز واضح ہے کہ ارشد شریف کا کینیا میں کوئی دشمن نہیں یہ کنٹریکٹ کلنگ ہے۔کینیا پولیس نے کہا تھا کہ بندوق اور رائفل ہماری استعمال ہوئی ہے، ثابت ہوتا ہے کہ چاہے گولی پولیس کی تھی یا کسی کی بھی، لیکن کینیا کی پولیس کی سرپرستی میں شہید کیا گیا ہے؟ کینیا سے ملنے والے تمام شواہد کو شک کی بنیاد پر پرکھا جائے گا، کینیا میں ہونے والی پوسٹمارٹم رپورٹ درست ہے یا مزید تحقیقات کرنا ہوں گی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ پولیس کی مدعیت میں ساری ایف آئی آرز ہونا شروع ہوجائیں تو پھر نوسٹی گیشن کون کرے گا؟ یعنی وہ سیٹلمنٹ کرسکتا ہے۔ پولیس کی مدعیت میں لاوارث لاش کا کیس ہوسکتا ہے۔

 

 

 

یہاں ارشد شریف کی والدہ موجود ہے تو پھرپولیس کی مدعیت میں مقدمہ نہیں ہوسکتا، پولیس ریاست کے طور پر خود فریق ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان پر حملہ اور ارشد شریف قتل کیس سے متعلق تسنیم حیدر کے نوازشریف پر الزام کو معتبر نہیں سمجھتا۔لیکن اس کا الزام ایک دستاویز بن گئی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close