اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ معیشت بدستور بدحال اور دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کہا گیا ڈالر دو سو پر آ جائے گا، مہنگائی کم اور آئی ایم ایف کو سیدھا کر دیں گے۔
اُلٹا آئی ایم ایف نے مزید ٹیکس لگانے تک اگلی قسط دینے سے ہی انکار کر دیا، دوست ممالک بھی پریشان ہیں تو پھر مفتاح کو بلی چڑھا کر صرف وزیر بننا مقصود تھا؟۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر ساڑھے 8 سال کی کم ترین سطح پر آچکے ہیں، سکوک بانڈز کی ادائیگی کے نتیجے میں اپریل 2014 کے بعد پہلی مرتبہ مرکزی بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالرز سے بھی کم ہو گئے، 1 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کی ادائیگی سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالرز کی سطح سے بھی نیچے آئے اور اس وقت مرکزی بینک کے خالص ذخائر 6 ارب 90 کروڑ ڈالرز رہ گئے ہیں، اپریل 2014 کے بعد کبھی بھی اسٹیٹ بینک کے ذخائر 7 ارب ڈالز کی سطح سے نیچے نہیں گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیٹ بینک کو 5 دسمبر کو سکوک بانڈز کی ادائیگی کرنا تھی۔
جبکہ اس ادائیگی سے 3 روز قبل پیشگی اطلاع بھی دینا تھی، تاہم مرکزی بینک نے ادائیگی کی مقررہ تاریخ سے 3 دن قبل ہی 1 ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز کی ادائیگی مکمل کر دی۔ واضح رہے کہ سکوک بانڈز کی یہ ادائیگی جمعہ کے روز سعودی عرب کے اہم اعلان کے بعد کی گئی، سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں توسیع کی ہے، اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 3 ارب ڈالر کی واپسی کے معیاد میں سعودی فرمانرواں شاہ سلمان کے خصوصی حکم پر مدت میں توسیع کی گئی، ڈیپازٹ مد ت میں توسیع سعودی عرب کی پاکستان کو فراہم کی جانے والی مدد کا تسلسل ہے، ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد بینک میں غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو بڑھانا ہے، ڈپازٹ مدت میں توسیع کا مقصد پاکستان کی مشکل میں مدد کرنا بھی ہے، سعودی مدد نے پاکستان کی پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں