پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق عوام کیلئے ایک اور دھچکا

لاہور(پی این آئی) حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں اضافہ کر دیا، یکم دسمبر سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1روپے 32پیسے فی لیٹر تک اضافہ ہوگیا، حکومتی فیصلے سے آئل کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ ہو گا۔

 

 

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول پر اوایم سی مارجن 32پیسے اضافے سے 4روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن 1.32روپے اضافے سے 5روپے فی لیٹر کردیا گیا۔جبکہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں بھی اضافہ کر دیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 12روپے بڑھا کر 25روپے فی لیٹر کردی گئی۔ وفاقی حکومت پٹرول پر 50روپے فی لیٹر ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ پٹرولیم لیوی وصول کررہی ہے۔وفاقی حکومت بتدریج پٹرول پر 2روپے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 1روپے فی لیٹر مارجن بڑھائے گی۔

 

 

 

واضح رہے کہ حکومت نے ماہ دسمبر کے پہلے 15 ایام کیلئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی مسلسل گرتی قیمتوں کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف سے محروم رکھنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر خزانہ نے یکم دسمبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کا تیل سستا کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اعلان کے بعد یکم دسمبر سے مٹی کا تیل 10 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل 7 روپے 50 پیسے فی لیٹر سستا ہو جائیں گے۔ وزیر خزانہ کے اعلان کے بعد یکم دسمبر سے پٹرول کی فی لٹر قیمت 224 روپے 80 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لٹر قیمت 235 روپے 30 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت 181 روپے 83 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 189 روپے 78 پیسے مقرر کر دی گئی۔ دوسری جانب رہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 11 ماہ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہیں۔

 

جبکہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے انکشاف کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پر پابندی عائد کر دی ہے کہ پٹرول اور ڈیزل سستا نہیں کر سکتے، جبکہ روس نے بھی حکومت کو سستا تیل فروخت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں