وفاقی حکومت کی لیگل ٹیم نے ہی صوبوں میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کر دی، بڑی وجہ سامنے آگئی

لاہور (پی این آئی) پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل روکنے کے لیے حکومتی اتحاد کی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں۔وفاقی حکومت کی لیگل ٹیم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کر دی۔لیگل ٹیم نے مشورہ دیا کہ گورنر راج آخری آپشن بھی نہیں ہونا چاہئیے۔ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج نہ لگایا جائے۔ن لیگ کی قانونی ٹیم نے مشورہ دیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی بجائے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہا جائے۔

تحریک عدم اعتماد کی صورت میں نمبر پورے کرنا مشکل ہوں گے۔جبکہ اسی سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف آج صبح ہی دارالحکومت اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔ن لیگ کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس بلا لیا۔شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن پرہوگا۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی۔اجلاس میں شہبا زشریف گذشتہ شب نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے ورچوئل اجلاس کی سفارشات کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کریں گے۔وزیراعظم کا لاہور میں قیام دو سے تین روز پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ چکی ہے۔پنجاب اسمبلی تحلیل کے اعلان پر قانونی ماہرین نے تفصیلی رائے دی۔ اجلاس کے شرکاء کو آئینی آپشن استعمال کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا،لیگی اعلٰی قیادت نے عمران خان کے بیان کو سیاسی قرار دے دیا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ عمران خان کا بیان فیس سیونگ کیلئے ہے،لیگی وزرا نے کہا کہ عمران خان بلیک میل کر کے مذاکرات کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں