پنجاب میں گورنر راج لگانے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی کا راستہ کیسے روکیں گے؟ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا بڑا اعلان

لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گورنر راج نہیں تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں گورنر راج کی ضرورت نہیں،عدم اعتماد کی تحریک لاکر ان کا راستہ روکیں گے۔عمران خان پاگل اور احمق انسان ہے۔

 

 

 

یہ کچھ بھی کر سکتا ہے،یہ ملک کو کسی حادثے سے دوچار کرے گا۔ہم ایسے کسی احمقانہ اقدام کی سپورٹ نہیں کریں گے اور اپنا جمہوری عمل شو کریں گے۔اسمبلیاں تحلیل کرنے کے عمل کو روکیں گے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے پر خیبرپختونخوا اور پنجاب میں الیکشن کرا دیں گے،جاری اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو سکتی ہے۔ہم پنجاب میں الیکشن جیت کر دکھائیں گے۔دوسری جانب پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے ن لیگ مشکلات کا شکار ہو گئی۔وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے 186 ارکان پورے کرنا ہوں گے۔جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے ن لیگ کے 18 اراکان اسمبلی معطل کر رکھے ہیں۔ن لیگ کے 18 ارکان پر 15 اجلاسوں میں شرکت پر پابندی ہے۔اس صورت میں تحریک عدم اعتماد کی صورت میں ن لیگ کے لیے مطلوبہ تعداد پوری کرنا مشکل ہو گیا۔ اسمبلی ذرائع کے مطابق رولز کے تحت عدم اعتماد میں 18لیگی ارکان کردار ادا نہیں کر سکتے۔

 

 

مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ اراکین کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ارکان کی معطلی کے کیس میں متفرق درخواست دائر کر رہے ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لیے 2 آپشنز اکٹھے استعمال کرنے کا امکان ہے۔ یکم دسمبر کو گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لیے کہا جائے گا۔

close