لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی قبل از وقت ریٹائر ہونے جارہے ہیں؟ بڑی خبر

راولپنڈی (پی این آئی) نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے بعد لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس کا قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا بھی ریٹائرمنٹ لینے پر غور، دونوں افسران کو اگلے سال اپریل میں ریٹائر ہونا تھا، آرمی چیف کے تعیناتی کی سمری میں بھی ان سینئر فوجی افسران کے نام شامل تھے۔

 

 

نجی ٹی وی چینلز ایکسپریس نیوز اور جیو نیوز کی رپورٹس کے مطابق پاک فوج کے سینئر افسر لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس نے جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی اور جنرل ساحر شمشاد مرزا کی بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعیناتی کے بعد قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے وزیر اعظم کو بھیجی گئی سمری میں تیسرے سینئر ترین جنرل تھے۔لیفٹیننٹ جنرل اظہرعباس کا تعلق پی ایم اے لانگ کورس سے ہے، انہیں اگلے سال 27 اپریل کو ریٹائر ہونا تھا، تاہم اب انہوں نے رواں سال ہی قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی جانب سے بھی ریٹائرمنٹ لینے پر غور کیا جا رہا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے وزیر اعظم کو بھیجی گئی سمری میں پانچویں سینئر ترین جنرل تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تعلق بھی پی ایم اے لانگ کورس سے ہے، وہ ماضی میں آئی ایس آئی چیف رہ چکے، جبکہ اس وقت ان کے پاس کور کمانڈر بہاولپور کا عہدہ ہے۔

 

 

 

واضح رہے کہ 22 نومبر کو جی ایچ کیو کی جانب سے نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کیلئے 6 ناموں پر مشتمل سمری وزارت دفاع کو بھجوائی تھی۔سمری میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کے نام شامل تھے۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 27 نومبر کو ریٹائر ہو جانا تھا، تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے ان کی ریٹائرمنٹ ایک سال کیلئے موخر کر کے انہیں نیا آرمی چیف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مزرا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس حوالے سے وزیر اعظم کی جانب سے گزشتہ روز صدر مملکت کو پاک فوج کی نئی تعیناتیوں کی سمری بھجوائی گئی تھی، جس پر عارف علوی کی جانب سے دستخظ کر کے سمری منظور کر لی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں