عمران خان جنرل عاصم منیر کو کیوں ناپسند کرتے تھے؟ اعزاز سید اور عمر چیمہ نے کچھ اور ہی وجہ بتادی

راولپنڈی (پی این آئی )وزیراعظم شہبازشریف نے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف اور جنرل ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف تعینات کر دیاہے جس کی منظوری صدر عارف علوی نے دی تاہم خبریں تھیں کہ عمران خان عاصم منیر کو پسند نہیں کرتے ہیں جس کی وجہ مبینہ طورپر علیم خان کی لیک ہونے والی کال میں کیئے گئے انکشاف کو قرار دیا جاتا رہا لیکن اب سینئر صحافی عمر چیمہ اور اعزاز سید نے دورہ ایران کے موقع پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق ایک اور انکشاف کر دیاہے ۔

 

 

 

 

عبدالعلیم خان نے مبینہ لیک آڈیو کال میں کہاتھا کہ عاصم منیر نے جب عمران خان کو یہ بتایا کہ ان کی اہلیہ نے کاروباری شخصیت سے ہیروں کا ہار بطور تحفہ قبول کیا تو انہوں نے عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹا دیا ۔عمران خان اور عاصم منیر کے آپس میں تعلقات کو لے کر سینئر صحافی عمر چیمہ اور اعزاز سید نے بھی حیران کن انکشاف کیاہے جس کا تعلق دورہ ایران کے دوران پیش آنے والے واقعہ سے ہے ۔عمر چیمہ نے کہا کہ ایک دو اور چیزیں تھیں جس کی وجہ سے عمران خان عاصم منیر سے پہلے سے ہی ناراض چلے آ رہے تھے ، بطور ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر عمران خان کو یہ بھی کہتے تھے کہ وہ اس وقت کی اپوزیشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ قائم کریں ، عمران خان کو یہ بات بری لگی ۔دوسرا یہ کہ عمران خان جہاں بھی جاتے ہیں ایک داستان چھوڑ آتے ہیں ، آپ لیڈر ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی جاننا بھی ضروری ہے کہا کہ کہاں کیا بات کرنی ہے ، عمران خا ن نے ایران کے دورے پر کہا کہ ایران میں جو دہشتگردی ہو رہی ہے اس میں پاکستان کی زمین استعمال ہو رہی ہے ۔ عمران خان کے ساتھ دورہ کرنے والے وفد میں اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی عاصم منیر بھی شامل تھے ۔یہاں سے اعزاز سید نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ یہ بات اس وقت ہوئی جب عمران خان اور ایران کے سربراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے تھے ، عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ آپ کی زمین سے گروپ ہماری طرف آتے ہیں اور ہم بھی آپ کے پاس دہشتگردی کے گروپ بھیجتے رہے۔

 

 

 

جب عمران خان نے یہ بات کہی تو عاصم منیر اپنی نشست سے کھڑے ہو گئے ، انہوں نے ساتھ بیٹھے وزیر کو کہا کہ یہ پاکستان کے مفاد کی بات نہیں ہے ، میں کچھ نوٹس دیتاہوں وہ آپ عمران خان کو دیں ، وہ نوٹس انہوں نے شیریں مزاری اور زلفی بخاری کو دیئے لیکن انہوں نے یہ نوٹس عمران خان تک نہیں پہنچائے اور بعدازاں عمران خان کو ڈی جی آئی ایس آئی کی اس باتے کے بارے میں بتایا ، جو عمران خان کو ناگوار گزری ۔

close