دیر(آئی این پی)سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے سیاسی نظام کے بعد معاشی نظام کو تباہ کیا اور ہدف دفاعی نظام تھا، ہم نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد کیا اورایسی حکومت کو گھر بھیجا جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا۔دیر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 میں بدترین دھاندلی کی صورت میں حکومت آئی، ملک کا سیاسی نظام متنازع ہوا اور معیشت بیٹھ گئی، ہم نے ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد کیا اورایسی حکومت کو گھر بھیجا جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کیا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے کے قریب کھڑا کر دیا تھا، ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، لیکن نئی حکومت نے 6 ماہ میں پاکستان کو مشکلات سے نکالا، اتحادی حکومت نے چند مہینوں میں پاکستان کوفیٹف سے وائٹ لسٹ کردیا۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں پہلے سیاسی نظام کو تباہ کیا گیا، پھر معاشی نظام کو اور اس کے بعد نشانہ دفاعی نظام ہوتا ہے، ہر جگہ گند ڈالنے کی عادت والے کو ہم نے ناکام بنا دیا۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئینی طور پر پاکستان اسلامی جمہوریہ ہے، ہمارا آئین واضح کرتا ہے کہ قانون سازی قرآن سنت کے تحت ہوگی، لیکن عملدرآمد کی کمی ہے، ملک کو امن کا گوارہ بنانا ہے تو دین کے علاوہ کوئی نظام نہیں۔سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ پاکستان ابھی بھی مشکل میں ہے، ہماری سمت واضح ہونی چاہیے، ہمیں مضبوط معاشی نظام کی جانب جانا ہوگا، ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے اسلام سے رہنمائی لی جاسکتی ہے، ملک گیر سیمینار منعقد کیا جائے جس میں ملک کو معیشت کیلئے مشورے دیے جائیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں سیاسی عدم استحکام لایاگیا، کہا جارہا ہے کہ ملکی معیشت بیٹھ چکی ہے، اس لئے الیکشن کرائے جائیں اور نئی حکومت قائم کی جائے، کیا عمارت کو گرانے والوں کو عمارت کی تعمیر میں شریک کیا جانا چاہئیے، ایک پارٹی معیشت ٹھیک نہیں کرسکتی، ملک میں اس وقت قومی حکومت قائم ہے۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام نہیں آنے دیں گے، ہمیں ایک مضبوط معاشی نظام کی طرف جانا چاہیے، جلد ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ہو جائے گا اور شرعی عدالت کا سود سے پاک معیشت کا فیصلہ نافذ کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں