اسلام آباد (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار عامر متین نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کا کوئی ایشو بنے گا ، قانونی طور پر گئے اور عدالت نے ریکارڈ منگو لیا تو سب کے کھاتے کھل جائیں گے ۔ ، ان کا کہنا تھا کہ توشہ سیاسی سٹنٹ ہے ، یہاں بیور کریٹس اور سیاستدانوں کا گٹھ جوڑ بن گیا ہے ، پہلے سے 15سے 20فیصد ریٹ تھا عمران خان نے کم از کم 50فیصد کیا ، چاہتے ہیں یہ معاملہ عدالت جائے ، لوگ گھبرا کر اس کا قانون بنائیں ۔
نجی ٹی وی 92نیوز کے پروگرام میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کے دوران انہون نے کہا ہے کہ 2013تک کی پارلیمنٹ کے اندر رپورٹس پیش کی گئیں ۔ رپورٹ کے مطابق سابق سدر پرویز مشرف اور ان کی اہلیہ کو 515تحائف ملے جن میں ہیرے کے سیٹ ، زیورات کے باکسز، خنجر اور پستول (ایک گولڈ کی پستول امیر مقام کو دی تھی)شامل ہیں ملے ۔ سابق وزیراعظم شوکت عزیز توشہ خانہ سے 1126تحائف لندن لے گئے ۔ شوکت عزیز نے 26کروڑ کے تحائف کے صرف
اڑھائی کروڑ میں حاصل کیے ۔ سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی 110تحائف صرف 3لاکھ دے کر گھر لے گئے ۔ صرف 40روزتک وزیراعظم رہنے والے چودھری شجاعت حسین کو 9تحفے ملے وہ توشہ خانہ کی بجائے ذاتی ملکیت میں لے گئے ۔ سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ سابق صدر رفیق تارڑ کو 11لاکھ روپے مالیت کے 74تحائف ملے ، صرف ایک لاکھ بیالیس ہزار ادا کیے ۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کو 127تحائف ملے 75وہ اپنے ہمراہ لے گئے ،
صرف 14لاکھ روپے ادا کئے ، تحائف میں گاڑیاں ، ڈائمنڈز شامل تھے ۔ ایک قالین پچاس روپے کا بھی خریدا گیا ، بریف کیس 875روپے میں خریدا ، ایک مرسیڈیز 6لاکھ میں لے لی ، مریم نواز نے دس لاکھ کی گھڑی 45ہزار میں لی ۔ سابق صدر فاروق لغاری 28لاکھ روپے دے کر 114تحائف گھر لے گئے ۔ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو 630تحفے ملے ، 174کو دو لاکھ 72ہزار روپے کے عوض خریدا ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کی اہلیہ 50لاکھ کے زیورات 5لاکھ میں لے گئے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں