پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کےمزید استعفے منظور کیے جائیں گے یا نہیں؟ حکومت نے فیصلہ کرلیا

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے مزید استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اتحاد پر مشتمل حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے مزید اراکین کے استعفے منظور نہیں کیے جائیں گے۔

اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں سے مشاورت کا عمل مکمل ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی پہلے ہی 11 اراکین کے استعفے منظور کرچکے ہیں۔یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا، اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا۔اس کے بعد 28 جولائی کو قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے، قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے استعفے منظور کیے۔

اسپیکر کی جانب سے جاری فہرست سے معلوم ہوا کہ پی ٹی آئی کے جن اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے، ان میں این اے 22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے 24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے 31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے 45 کرم ون سے فخر زمان خان شامل ہیں، پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے 108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے 118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے 237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے 239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے 246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد شامل تھے، اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں