عمران خان نے خود ہی اپنا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی پیشکش کردی

لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جارہا بے شک نام ای سی ایل میں ڈال دیں، جب ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جاتا ہے توان کیلئے عذاب ہوجاتا ہے،کیونکہ ان کی عیدیں، شاپنگ سب باہر ہوتی ہیں۔

انہوں نے ویڈیو لنک پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ویڈیو لنک پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ورلڈ کپ کا فائنل ختم ہوا مجھے اس چیز کا علم ہے کہ میری قوم صدمے سے گزر رہی ہے، کیونکہ ہم سب ورلڈ کپ جیت کی امید لگائے بیٹھے تھے، میں کہنا چاہتا ہوں کرکٹ میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، میں اپنی ٹیم کو کہتا تھا آخری گیند تک لڑو، لیکن جب انسان کی پوری کوشش کے بعد ایک رزلٹ آجاتا ہے تو پھر انسان کہتا ہے کہ اللہ کی مرضی ہے ، ٹیم نے آخری گیند تک بڑی جان ماری لیکن انسان کے ہاتھ میں نہیں ہے، شاہین آفریدی کو اس آخری وقت میں انجری ہوگئی جب اہم مرحلہ تھا اور فرق پڑ سکتا تھا ، میں نہیں کہتا کہ جیت ہی سکتے تھے، لیکن گیم چینج ہوسکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے آج بڑی دیر کے بعد کرکٹ دیکھی، خاص طور پر کہتا ہوں کہ ہماری فاسٹ باولنگ دنیا میں بہترین فاسٹ باؤلنگ اٹیک ہے، دعا کرتے ہیں شاہین آفریدی جلد ی صحت یاب ہو، بابر اعظم ورلڈ کلاس بیٹسمین ہے، جس طرح یہ آگے بڑھ رہا ہے اس طرح یہ دنیا کے سارے بیٹسمینوں کو پیچھے چھوڑ جائے گا۔

اس وقت ہم مایوس تو ہیں لیکن پاکستانی ٹیم دنیا کی ٹاپ ٹیم میں گنی جاتی ہے۔انہوں نے ترکیہ میں دھماکے پر اظہار افسوس اور دھماکے کی مذمت بھی کی انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں اشتنبول دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں دھماکے میں کئی لوگ شہید اور کئی لوگ زخمی ہوگئے، میں صدر طیب اردوان اور ترکیہ عوام کیلئے پاکستانی قوم کی طرف سے اظہار افسوس اور اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سات مہینے سے کہہ رہا ہوں کہ رجیم چینج سازش کے ذریعے حکومت گرائی گئی، یہ دو خاندان 30سال سے ملک کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کے دور میں بنگلا دیش اور ہندوستان آگے نکل گئے انہوں نے کچھ کرنا ہوتا تو پہلے کرلیتے۔یہ 2018میں معیشت کا دیوالیہ نکال کرگئے تھے، جو اداروں کو تباہ کرتے ہیں وہ ٹھیک نہیں کرتے۔ ہم نے 17سال بعد معاشی ترقی بہترین تھی، دولت میں اضافہ ہو رہا تھا، سب سے بڑی بات انڈسٹری ، مینوفیکچرنگ جس سے روزگار اور دولت میں اضافہ ہوتا ہے وہ 26فیصد رفتار سے بڑھ رہی تھی آج صفر ہوگئی، ہم نے ہنڈلرز کو بھی کہا آپ کا تجربہ غلط ہوگیا ہے۔

ملک کو دلدل سے نکالنے کا حل صاف شفاف الیکشن ہیں، ایکسپورٹ نیچے جانی شروع ہوگئی ہے، ترسیلات زر ہمارے دور میں ریکارڈ تھیں، جب ملکی دولت نیچے جانا شروع ہوجائے تو پھر قرضے کیسے ادا کریں گے، اس حکومت نے تین مہینے میں ہم سے زیادہ قرضہ لیا، ہم نے جو قرضہ 9مہینے میں لیا انہوں نے تین مہینے میں لے لیا۔میں چیلنج کرتا ہوں کوئی ایک پاکستانی بتا دیں تو یہ سمجھتا کہ صاف شفاف الیکشن کے بغیر ہم ملک کو اس دلدل سے نکال سکتے ہیں۔ مسئلہ کہاں پھنسا ہوا ہے، مسئلہ لندن میں پھنسا ہوا ہے، سپریم کورٹ سے سزا یافتہ مفرور لندن میں بیٹھ کر الیکشن نہ کروانے کا فیصلہ کررہا ہے، الیکشن اس لیے نہیں کروا رہا کہ وہ ہار جائے گا،وہ سارے ملک کو اپنے آپ کو بچانے کیلئے موجودہ دلدل میں دھکیل دیا ہے۔اسحاق ڈار نے حدیبیہ پیپرمل کیس میں مجسٹریٹ کے سامنے بیا ن دیا کہ میں شریف فیملی کا پیسا منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجتا تھا۔پاناما پیپرز میں انکشاف ہوا کہ لندن فلیٹ مریم نواز کے نام پر لیے گئے ہیں۔

وہاں سارے مفرور رہتے ہوئے۔ شہبازشریف اب خود پھنسا ہوا ہے، ڈیلی میل نے لکھا کہ شہبازشریف نے کرپشن کی ہے، اس نے ہمیں دکھانے کیلئے ڈیلی میل پر ہرجانہ کردیا، اب عدالت میں کیس لگ گیا ہے، پہلے دو بار گیا نہیں اب وہاں کے جج نے بلا لیا ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جو ملک کے مستقبل کا فیصلہ کررہے ہیں کہ آرمی چیف کون بنے گا۔ انہوں نے پوری زندگی میں ایک میرٹ پر فیصلہ نہیں کیا، بڑے بڑے عہدوں پر کبھی یہ میرٹ پر لوگوں کو نہیں بٹھاتے۔ ان کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ چوری کا پیسا بچے گا کیسے ؟ یہ لوگ آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کررہے ہیں۔ ان کیلئے سب سے بڑا عذاب ہوجاتا ہے کہ جب ای سی ایل میں نام ڈالا جاتا ہے، انہوں نے عیدیں ادھر منانی ہوتیں، شاپنگ ادھر کرنی ہوتی ہے، میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیں، میں تو اپنا ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جارہا۔یہی ہمارے لانگ مارچ کا مقصد ہے کہ قوم کو جگائیں کہ کیا ہورہا ہے۔ پاکستان کی 68فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ اگر موجودہ صورتحال کو نہ روکا تو سری لنکا والے حالات سے کوئی نہیں روک سکتا۔ شکر کریں کہ ہم آئین قانون میں رہتے ہوئے عوام کا غصہ پرامن احتجاج کی طرف لے کر جارہے ہیں۔عوام لانگ میں نکل رہی ہے، یہ لوگ بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، یہ شعور والے لوگ ہیں۔جب لانگ مارچ پنڈی پہنچے گی تو سارے لوگ دیکھیں گے۔

عوام پنڈی میں پہنچ میں کربتائیں گے کہ حکومت کو قبول نہیں کرتے، لانگ مارچ کا مقصد قوم کو جگانا ہے، عوام الیکشن کے ذریعے ملکی قیادت کا فیصلہ کریں گے، عوام چوروں کو مستردکرچکی ہے، بندکمروں یا بیرونی سازش کے تحت ہم کسی حکومت کو قبول کرتے۔انہوں نے کہا کہ سب سے پوچھتا ہوں کہ پاکستان آج جہاں کھڑا ہے، پاکستان تیزی کے ساتھ معاشی طور پر نیچے جارہا ہے، کیا اس کو نکالنے کا کسی کے پاس راستہ ہے ؟۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close