تخت بھائی/مردان( آئی این پی ) سربراہ جمعیت علماء اسلا م پاکستان وپاکستان ڈیموکریٹک موو منٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ عمرا ن خان !آپ کی حکومت میں قوم کو کیا ملا؟ قریب تھا کہ معیشت کی تباہی کے بعد ہم پاکستان کی ریاست سے ہاتھ دھو بیٹھتے، الحمد اللہ ہم نے وطن عزیز کو بچانے کے لیے تین سال جنگ لڑی، ہمارا ایک عجیب آدمی سے واسطہ ہے، سیاست کو غیر سنجیدہ بنانا عمران خان کا کام ہے،
تمام حلقوں میں خود الیکشن لڑنا مذاق نہیں تو اور کیا ہے، تھوکا ہوا چاٹنا یہی عمران خان کی سیاست ہے، ایک طرف پارلیمنٹ غلط ہے اور اس میں نہیں بیٹھتا، اور دوسری طرف وہ کہتا ہے کہ تمام حلقوں کا خود الیکشن لڑوں گا۔ بدھ کو سربراہ جمعیت علماء اسلا م پاکستان وپاکستان ڈیموکریٹک موو منٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمن تخت بھائی میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کس سے بات چھپا ئوگے، کس سے اپنی حقیقت چھپا ئوگے، معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا، تم نے پاکستان کو ئی ایم ایف کے ہاتھوں بیچا، اور یہ میں نہیں کہہ رہا بلکہ آپ کی پارٹی کے سینئر لوگوں نے جلسہ عام میں کہا کہ ہم سے سب کچھ چھنوا لیا گیا ہے، لکھوایا نہیں گیا، اسی لکھوانے کے لیے تمہیں اقتدار میں لایا گیا، قوم کا عجیب آدمی سے واسطہ ہے،عمران خان کی حکومت میں قوم کو کیا ملا؟ پاکستان معاشی دیوالیہ پن کے دہانے پر پہنچ گیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا کہ معیشت کی تباہی کے بعد ہم پاکستان کی ریاست سے ہاتھ دھو بیٹھتے، الحمد اللہ ہم نے تین سال اس وطن عزیز کو بچانے کے لیے عمران خان کے ہاتھوں سے بچانے کے لیے ، بین الاقوامی یہودی لابی سے بچانے کے لیے، بین الاقوامی سازش سے بچانے کے لیے جنگ لڑی۔ آج کہتے ہو کہ مجھے اقتدار سے ہٹانے کے لیے سازش کی گئی، میں کہتا ہوں، نہیں! تمہیں اقتدار میں لانے کے لیے سازش کی گئی، اور ہم نے اس سازش کو ناکام بنایا۔ آپ کا اپنا صدر مملکت بیان دے رہا تھا کہ سازش کی تو کوئی بات نہیں تھی، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان امریکا کی پشت پناہی میں آئے، بین الاقوامی سازش کی بنیاد پر آپ کی فنڈنگ ہوئی ہے، اسرائیل اور بھارت سے آپ کی فنڈنگ ہوئی ہے، پاکستان کے بین الاقوامی دشمنوں نے آپ کو فنڈنگ دے کر پاکستان کا حکمران بنایا، اور آج الیکشن کمیشن نے آپ کی وہ چوری دنیا کے سامنے طشت ازبام کر دی، دنیا کو پتا چل گیا کہ آپ کے پیچھے پیسہ دینے والا کون تھا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جب باہر کا پیسہ پاکستان میں آیا اور چین نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی، پاک-چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ لایا جو امریکا کے لیے قابل قبول نہیں تھا تو امریکا نے عمران خان کو لایا تاکہ اس منصوبے کو روکا جا ئے۔
امریکا کی خارجہ پالیسی کا محور ایک ہی بات تھی کہ اگر کوئی سی پیک کا حامی ہے تو وہ امریکا دشمن ہے، اگر سی پیک کا کوئی مخالف ہے تو وہ امریکا کا دوست ہے، عمران خا ن نے سی پیک منصوبے کو جام کیااور پاکستان کے تمام میگا پروجیکٹس روک دیے، ترقی کا سفر رک گیا، اور کہتے ہیں کہ میں تو امریکا کے خلاف جلسے کر رہا ہوں، تم نے سب کچھ امریکا کے لیے کر دیا تھا، ہم نے اس ملک کو آپ سے چھڑایا، کسی نے سازش نہیں کی، سن لو فضل الرحمن میدان میں تھا، اور اس کی تحریک نے تمہیں اقتدار کی کرسی سے ہٹایا۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سیاست کو غیر سنجیدہ بنانا عمران خان کا کام ہے، تمام حلقوں میں خود الیکشن لڑنا مذاق نہیں تو اور کیا ہے، تھوکا ہوا چاٹنا یہی عمران خان کی سیاست ہے، ایک طرف پارلیمنٹ غلط ہے اور اس میں نہیں بیٹھتا، اور دوسری طرف وہ کہتا ہے کہ تمام حلقوں کا خود الیکشن لڑوں گا۔ ایک طرف پارلیمنٹ سے استعفے دیے ہوئے ہیں، اور دوسری طرف عدالت میں جا کر کہتے ہیں کہ ہم نے استعفے نہیں دیے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں