اسلام آباد (پی این آئی ) گزشتہ روز اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینیئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز نے اہلیہ سارہ کو قتل کر دیا تھا۔تفصیلات کے مطابق ملزم کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔نجی ٹی وی اے آروائی کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزم نے ایک اپنا اور سارہ کا موبائل فون آلہ قتل سے توڑ دیا تھا، ملزم نے مقتولہ سے رابطے کیلئے استعمال موبائل فون توڑ کر شواہد ضائع کرنے کی کوشش کی۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی کے رپورٹر شاہ خالد نے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کو عددالت میں ہونے والی کارروائی سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ بظاہر بہت مطمئن لگ رہا تھا جج نے ملزم شاہ نواز سے اس کا نام اور گرفتاری سے متعلق پوچھا جس کے بعد وکیل سے کہا کہ ُ کیا کہنا چاہتے ہیں ملزم کے وکیل نے کہا کہ بلائنڈ مرڈر کیس ہے ریمانڈ دینے پر کوئی اعتراض نہیں۔
بعد ازاں پولیس نے مزید چار لوگوں ملزم کے والدین اور سارہ کے آنٹی انکل کو گرفتار کرنے کی درخواست جس پر دو افراد کی گرفتاری کا حکم جاری کیا گیا۔ملزم کی جانب سے کہا گیا کہ اس نے سیلف ڈیفنس میں سارہ پر حملہ کیا، جبکہ دوسری جانب سارہ کے انکل نے بیان دیا ہے کہ یہ رقم اور نئی گاڑی کا معاملہ تھا جس پر دونوں کی تلخ کلامی ہوئی۔ملزم نے بتایا کہ سارہ نے دو مرتبہ مجھ پر حملہ کیا جس کے جواب میں اس نے اپنے بچاؤ کیلئے اس کے سر پر وزنی چیز دے ماری۔ سارہ کے قتل کیس میں 302 کے ساتھ دفعہ 109 بھی شامل کی گئی ہے اور ایاز امیر اور ان کی اہلیہ کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں