اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میرا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں جب تک رابطہ تھا وہ عمران خان کی اجازت سے تھا اب نہیں ہے، نہ مجھ سے کسی نے رابطہ کیا، نہ میں نے کسی سے رابطہ کیا ۔انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا کسی سے رابطہ نہیں ہے۔میرا جب تک اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ تھا وہ عمران خان کی اجازت سے تھا۔
جب سے اُن کا رابطہ منقطع ہوا تب سے نہ میں نے کسی سے رابطہ کیا اور نہ ہی مجھ سے کسی نے رابطہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا ایک طریقہ ہے، وہ کہتے ہیں کہ پارٹی کے اندر ڈسپلن ہونا چاہئے۔ماضی میں بہت سے لوگوں سے رابطے کرکے انہیں منحرف کیا گیا، وفاداریاں تبدیل کی گئیں۔پنجاب میں 25 لوگ لوٹے ہو گئے،ہمارے 20 ایم این ایز سرکاری اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ان چیزوں کا پارٹی کو نقصان پہنچا اس لیے عمران خان اب نہیں چاہتے کہ دوبارہ ایسی کوئی غلطی ہو۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کو تنبیہ کی ہے کہ کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہیں، مجھے بائی پاس کرنیکی کوشش نہ کریں۔گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کور کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کچھ ارکان پربرہم ہوئے اور انہیں پارٹی پارلیسی پر عمل پر زور دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کچھ لوگوں اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہیں، عمران خان نے تنبیہ کی کہ کوئی انہیں بائی پاس کرنے کی کوشش نہ کرے۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کورکمیٹی ارکان کوپارٹی پالیسی کے مطابق ٹوئٹ کرنے کو کہا اور پارٹی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے شیریں مزاری کو نگراں بنا دیا۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ جلد احتجاج کی کال دینے جا رہا ہوں، تمام تنظیمیں فعال چاہئیں، عمران خان نے کورکمیٹی ممبران کو احتجاج کے لیے فنانس کے بندوبست کا بھی کہا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں