عمران خان کی امریکی حکام کیساتھ ملاقات کی حقیقت کیا ہے؟ صحافی کا عمران خان سے سوال

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پیر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت آئے تو صحافیوں کا ایک ہجوم ان کی آمد کا منتظر تھا اور ان کے گاڑی سے نکلتے ہی ان سے سوالات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ایک رپورٹر نے یہ سوال بھی کیا ’امریکی حکام سے ملاقات ہوئی ہے؟‘ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا ’دیکھو میں بڑا خطرناک ہوگیا ہوں سمجھ گئے نا تم۔‘

 

 

سابق وزیراعظم سے سوالات ایک ایسے وقت ہورہے ہیں جب پاکستانی نیوز چینلز اور سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ عمران خان نے سابق امریکی سفارت کار اور سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کی سابق تجزیہ کار رابن رافیل سے بنی گالہ میں ملاقات کی ہے۔خیال رہے سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت رواں سال اپریل کے مہینے میں ختم ہوئی تھی اور ان کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ان کی حکومت امریکی ایما پر دیگر سیاسی جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گرائی ہے۔پاکستانی صحافیوں کی جانب سے یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ عمران خان کے قریبی ساتھی فواد چوہدری بھی حال ہی میں موجودہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔سیاسی تجزیہ کار مرتضیٰ سولنگی نے ان مبینہ ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ جلسوں میں امریکہ پر حملہ کرتے ہیں اور تنہائی میں ان کو خوش کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

 

 

‘اس حوالے سے پی ٹی آئی کے کسی رہنما کی جانب سے کوئی دو ٹوک جواب اب تک نہیں دیا گیا ہے لیکن ٹوئٹر پر پارٹی کے اکاؤنٹ کی جانب سے نجی چینل بول کی ایک ویڈیو کلپ شیئر کی اور ملاقاتوں کی ان خبروں کو مسترد کیا۔پی ٹی آئی کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ’عمران خان کی سابق امریکی سفارتکار سے ملاقات کی من گھڑت خبر۔ منافقانہ صحافت اور جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب۔‘

close