لاہور (پی این آئی) فوج کی اعلٰی قیادت کے تقرر سے متعلق بیان پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف اندراج مقدمے کی درخواست،سیشن عدالت نے پولیس سے اندراج مقدمے کی درخواست پر جواب طلب کر لیا۔ شہری مظفر حسین نے سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان نے فیصل آباد جلسے میں فوج کی اعلٰی قیادت کے تقرر سے متعلق خطرناک بیان دیا۔عمران خان کے بیان سے قومی سلامتی کے ادارے میں بغاوت پیدا کی کوشش کی گئی،درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔ ادھر خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے دہشت گردی کے مقدمہ میں عمران خان کے شامل تفتیش ہونے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کو یقین دہانی کرا دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی دہشتگردی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان شامل تفتیش ہو جائیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تفتیشی افسر تفتیش کر کے اس عدالت کو بتائے کہ یہ جرم بنتا ہے یا نہیں۔یہ تفتیشی افسر اور سسٹم کے لیے ایک ٹیسٹ کیس ہے۔ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں بتایا کہ سیکیورٹی کے باعث تفتیشی افسر کو عمران خان تک رسائی نہیں دی جاتی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ اگر تفتیشی افسر کے ساتھ تعاون نہیں کیا جاتا تو عدالت کو بتایا جائے۔اگر تعاون نہیں کیا جاتا تو ہم یہ درخواست انٹرٹین نہیں کریں گے،بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نےچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں