عمران خان دہشت گردی مقدمہ

عمران خان کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کروانے کیخلاف بڑا اقدام اٹھا لیا گیا

لاہور(پی این آئی)پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کئے جانے کے خلاف مذمتی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی جبکہ رولز معطل کرکے مسودات قوانین لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی بھی منظوری لے لی گئی ،مسلم لیگ (ن) نے عمران خان کی جانب سے خاتون جج کو دھمکی دینے کے خلاف پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کیا ۔

 

 

پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ دس منٹ کی تاخیر سے سپیکر سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔اجلاس میں صوبائی وزیر سردار شہاب الدین نے محکمہ لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کے بارے میں سوالوں کے جوابات دئیے ۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے صوبائی وزیر سردار شہاب الدین کی جانب سے قابل اعتراض الفاظ پر احتجاج ریکارڈ کرایا اور کہا کہ ہم آپ کو عزت دینے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آپ کو عزت راس نہیں آئی،جو خود دسویں فیل ہیں وہ ہمیں جواب دے رہے ہیں۔صوبائی وزیر نے ایوان کو بتایا کہ محکمہ لائیو سٹاک کی جو ویکسین تیار ہوتی ہے وہ بغیر نفع و نقصان مہیا کی جاتی ہے ،جو لیب سے آمدن اکٹھی ہوتی ہے وہ سرکاری خزانے میں جمع کرائی جاتی ہے،انسداد بے رحمی حیوانات ایک سوسائٹی ہے جو پندرہ اضلاع میں کام کر رہی ہے ،اس کے لیے بجٹ (ن)لیگ کی حکومت نے رکھا تھا۔

 

 

رکن اسمبلی ملک محمد ارشد نے صوبائی وزیر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وزیراعظم نے نہیں بلکہ سابقہ وزیر اعظم نے قوم کو کٹوں وچھوں کے پیچھے لگایا گیاجو جواب دیا گیا ہے وہ بالکل غلط ہے ، آج کے وزیر اعظم کی ایسی کوئی پالیسی نہیں تھی۔سردار شہاب الدین نے کہا کہ جب انہوں نے سوال جمع کرایا تھا اس وقت عمران خان وزیراعظم تھے س لیے جواب اسی کے مطابق دیا گیا ہے۔ملک محمد ارشد کا کہنا تھا کہ یہ ڈیپارٹمنٹ کی غلطی ہے ،انہوں نے سابق وزیر اعظم نہیں لکھا، مجھے کوئی ایشو نہیں ہے، کل اسپیکر چوہدری پرویز الٰہیتھے آج آپ ہیں ۔سردار شہاب الدین نے کہا کہ اس سکیم کو اس وقت کی اپوزیشن نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔خلیل طاہر سندھو نے ضمنی سوال میں کہا کہ انہوں نے چار مرغیاں اور ایک مرغا دینا تھا لیکن غلطی سے چار مرغے اور ایک مرغی دے دی گئی، اس کا کیس چل رہا ہے کیا یہ درست ہے،جب اگلا سیشن ہو گا تو میں مقدمہ کی ایف آئی آر اور دستاویزات بھی اگر کہیں تو لے آئوں گا۔

 

وقفہ سوالات کے بعد لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کا ترمیمی بل اور راوی اربن ڈویلپمنٹاتھارٹی ترمیمی بل 2022 کی منظوری دی گئی۔دونوں بل وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت نے ایوان میں پیش کئے ۔ان بلوں کی منظوری کے لئے رولز کی معطلی کی تحریک ایوان میںپیش کی گئی جس کی منظوری کے بعد لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی ترمیمی بل اورراوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ترمیمی بل 2022 پیش کئے گئے جنہیںکثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کئے جانے کے خلاف مذمتی قرار داد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ۔صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کی جانب سے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کی گئی جس کی منظوری کے بعد سپیکر نے قرار داد پیش کرنے کی ہدایت کی۔ میاں محمود الرشید کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان سابق وزیر اعظم عمران خان پر درج کئے گئے بے بنیاد اور غیر قانونی مقدمات کی سختی سے مذمت کرتا ہے، پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی اور مقبول سیاسی جماعت ہے ،عمران خان نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ عالم اسلام کے حقیقی لیڈر ہیں۔

 

عمران خان پر جھوٹے مقدمات درج کرنے کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا، ملکی حالات خراب کرنا اور جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنا ہے،ان مقدمات سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے روشن چہرے کو مسخ کیا گیا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی ان مقدمات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،بین الاقوامی جریدے بھی ان واقعات کی مذمت کر رہے ہیں،قرار داد میں کہا گیا کہ اس طرح کے سیاسی اور بے بنیاد مقدمات کسی طور پر بھی قابل قبول نہ ہیں اور نہ ہی اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے تحریک انصاف کی اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف جدوجہد کو روک سکتے ہیں۔ یہ ایوان عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے اور امپورٹڈ حکومت کے ان مذموم اقدامات کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔یہ ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ عمران خان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر درج ہونے والے مقدمات کو فی الفور ختم کیا جائے اور سیاسی قیادت کا سیاسی میدان میں ہی مقابلہ کیا جائے۔ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے میاں محمود الرشید نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے ذمہ داران ہوش کے ناخن لیں،ایک ایسا لیڈر جس کے ساتھ دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کے دل دھڑک رہے ہیں۔

 

 

قوم نے جس طرح عمران خان کی آواز پر لبیک کہا اس کی مثال نہیں ملتی،یہ عمران خان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا قصور یہ ہے کہ وہ ریاست مدینہ کی بات کر رہے ہیں،عمران خان اس ملک کے پسے ہوئے طبقے، جوانوں کے لیے اورکسانوں کی بات کرتا ہے،اگر یہ جرم ہے تو یہ صرف عمران خان نہیں ان کے ساتھ چلنے والا ہر شخص کرے گا۔ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس 31اگست تک ملتوی کر دیا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں