کراچی(آئی این پی) ملزم فیض احمد اپنے دو بیٹوں کی بارات لے کر جب حسن اسکوائر سے لیاری ایکسپریس وے پر چڑھے تو وہاں موجود عملے نے منع کیا کہ لیاری ایکسپریس وے پر موٹر سائیکل لے جانا منع ہے اس کے باوجود ویگو اور دیگر گاڑیوں میں سوار افراد ناکہ توڑ کر لیاری ایکسپریس وے پر چلے گئے۔عملے نے فوی وائرلیس پر اگلے ناکے پر موجود پولیس افسر کو پیغام بھیجا کہ آپکی طرف باراتی آرہے ہیں بارات میں موٹر سائیکلیں بھی موجود ہیں انھیں واپس بھیج دیں۔
پولیس افسر نے باراتیوں کو روک کر سمجھانے کی کوشش کی موٹر وے پر موٹر سائیکلیں لانا منع ہے اس کے باوجود باراتی نہیں مانے اس دوران باراتی اور موٹر وے پولیس میں تکرار ہاتھا پائی میں تبدیل ہوگئی۔ملزمان نے پولیس افسر کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی سرکاری ایس ایم جی رائفل چھین کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 رضا کارسمیت 4 افراد زخمی ہوگئے اور سرکاری گاڑی کے شیشے توڑ کر اسے جزوی طور پر نقصان پہنچایا گیا جس کے بعد باراتی موقع سے فرار ہوگئے۔
گارڈن پولیس نے انسپکٹرکی مدعیت میں دہشت گردی ایکٹ، سرکاری کام میں مداخلت، ہنگامہ آرائی، سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا اور پولیس افسر پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔جس کے بعد گارڈن پولیس نے پرانی سبزی منڈی کے قریب کرنال بستی پر چھاپہ مار کر دولہا کے والد سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں