لاہور ( پی این آئی) وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ نون کے اراکین ایوان میں پہنچ گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ن لیگ اور اتحادی ارکان پنجاب اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔مسلم لیگ ن میں ایک شخص کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔لیگی رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر آج کوئی خط ایوان میں لا سکتے ہیں۔
وہ کیسا خط ہو گا جب سامنے آئے گا تو حقیقت سامنے آ جائے گی۔خط کی بازگشت کے بعد ن لیگ کے ارکان کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ ن لیگ کے رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ حمزہ شہباز ہی آج وزیراعلیٰ پنجاب بنیں گے۔خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ نون کے پاس 168پیپلزپارٹی کے 7‘آزادامیدوار3جبکہ راہ حق پارٹی کا ایک ووٹ ہے مجموعی طور پر مسلم لیگ نون کے امیدوار اور وزیراعظم شہبازشریف کے صاحبزادے حمزہ شہبازکو 179اراکین جبکہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے امیدوار چوہدری پرویزالہی کو تحریک انصاف کے 178اور مسلم لیگ (ق)کے10اراکین کی حمایت حاصل جبکہ وزیراعلی پنجاب کے لیے 186ووٹ درکار ہیں . تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویزالہی کو188اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
قواعدکے مطابق وزیراعلی کے انتخاب کے لیے شو آف دی ہینڈہوگا اورعدالتی احکامات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری اجلاس کی صدارت کریں گے اور ایوان میں دو گیلریوں میں دونوں امیدواروں کے حامی اراکین ہاتھ کھڑے کرکے ووٹ دیں گے جس کے بعد پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری عملے کے ساتھ دونوں گیلریوں میں گنتی کروائیں گے اور اس کے بعد نتائج چیئرکو پیش کیئے جائیں گے اور ڈپٹی سپیکر کامیاب امیدوار کا اعلان اور دونوں امیدواروں کے حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد کا اعلان کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں