وزارت اعلیٰ کے انتخاب سے قبل شاہ محمود نے اہم مطالبہ کردیا

لاہور( پی این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آرہی آصف علی زرداری کس سے مفاہمت کرنا چاہ رہے ہیں، آصف زرداری پانچ گھنٹے بیٹھے رہے لیکن چوہدری پرویزالٰہی نے ان سے ملنے سے انکار کیا ، پیپلز پارٹی پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی ذیلی تنظیم بن کر رہ گئی ہے ، کامیابی کے بعد پہلی ترجیح گورننس کی بہتری ہوگا۔ ہوٹل سے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ

ہماراجمہوری اندازمیں آگے بڑھنے کا ارادہ ہے ،بولیاں لگنے پر ہوتی ہے اس سے سیاستدانوں کے تشخص میں اضافہ نہیں ہوا۔ کم از کم تحریک انصاف نے ایسی کوشش کی ہے کہ ایسا نہ ہو ، ہم سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ جب سینیٹ میں ہمارے کچھ لوگ اس میں ملوث ہوئے تو پارٹی نے ان کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لیا اور ماضی میںاس کی کوئی مثال نہیں ، اعلیٰ عدلیہ سے بھی درخواست کی ضمیر فروشی کا نوٹس لیں ، تحریک عدم اعتماد میں سندھ ہائوس میں جو کیا گیا

ہم نے اس کی بھی مخالفت کی ، بد قسمتی سے کچھ جماعتیں اور ان کی قیادتیں بضد ہیں کہ وہ عوام کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کریں گی اور اقلیت کو بازور بازو یا خرید و فروخت سے اکثریت میں بدلیں گی ۔انہوںنے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ ہے کہ جو منحرف ہوگا اس کا ووٹ شمار نہیں ہوگا جبکہ عوام بھی ضمنی انتخابات میں فیصلہ دے چکے ہیں اور لوٹوں کو مسترد کر چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ہماری چوہدری پرویز الٰہی سے طویل انڈر اسٹینڈنگ وہ ہمارے سپیکر تھے ۔

جب آزمائش کا وقت آیا تو تما م تر ترغیبات کے باوجود وہ ہمارے ساتھ چلے ،آصف زرداری پانچ گھنٹے بیٹھے رہے لیکن انہوںنے ملنے سے انکار کیا ، ہمارا اور ان کا اعتماد کا رشتہ ہے اوراگلے مراحل بھی طے ہو جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سمجھ نہیں آرہی آصف علی زرداری کس سے مفاہمت کرنا چاہ رہے ہیں ،ان کا دھڑا ہے وہ (ن)لیگ کے ساتھ بیٹھے ہیں اور خود کو ان سے منسلک کر چکے ہیں ، پیپلز پارٹی نے پنجاب میں (ن) لیگ کی ذیلی ذیلی تنظیم کی صورت اختیار کرلی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ کوشش ہو گی کہ حکومت بنانے کے بعد جو نواز لیگ نے قباحتیں پیدا کی ہیں ان کو دور کیاجائے ، پنجاب کوگڈ گورننس دی جائے ،مرکزی سطح پر معیشت بڑی نازک صورتحال سے دوچار ہے ، روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے اس میں ٹھہرائو لایا جائے ،اگر بے یقینی اور سیاسی عدم استحکام رہتا ہے تو یہ معیشت کے لئے اچھا نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں