اسلام آباد(پی این آئی)ن لیگ کے حمزہ شہباز اور اتحادیوں کے پاس صوبائی اسمبلی میں اکثریت ختم ہو گئی ، اراکین اور اپوزیشن کے ارکان کی تعداد172، 172 اراکین ہو گئی ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ن لیگ کے اراکین کی تعداد گزشتہ روز تک 176تھی تاہم لیگی رہنما کاشف محمود نااہل ہونے ، فیصل انصاری ، جلیل شرقپوری اور غیاث الدین کے جانب سے پرویز کے اعلان کے بعد اکثریت برابری کی سطح پر آگئی ہے
تاہم اب فیصلہ ہونے والا ضمنی الیکشن پر منحصر ہے جس جماعت کے امیدوار بھارتی تعداد میں کامیاب ہوں گے وہ پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کریں گے ۔ دوسری جانب الیکشن سے کچھ لمحے پہلے ن لیگ کو ایک اور بڑا دھچکا لگ گیا ایک اور اہم ترین ساتھی نے پارٹی کیخلاف بغاوت بلند کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ضمنی انتخاب شروع ہو چکا ہے ، ن لیگ کے متعدد رہنمائوں نے پارٹی سے بغاوت کر دی ہے اس وقت اتحادیوں کی صوبائی حکومت بدترین بحران کا شکار ہے۔
جلیل شرقپوری کے مستعفی ہونے کے بعد ناروال سے منتخب ہونے والے لیگی ایم پی اے غیاث الدین نے بھی مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الہٰی کی حمایت کر دی۔قبل ازیں ن لیگ کی لاہور سے وکٹیں گرنا شروع، سابق ن لیگی ایم پی اے میاں محمد اسحاق ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کے حلقہ پی پی 158 میں جاری انتخابی مہم کے دوران سابق ن لیگی ایم پی اے میاں محمد اسحاق نے ساتھیوں سمیتپی ٹی آئی امیدوار محمد اکرم عثمان کی
حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ سابق ن لیگی ایم پی اے میاں محمد اسحاق ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت بھی اختیار کرلی ہے۔پی ٹی آئی کے امیدوار محمد اکرم عثمان نے کہا کہ نئے آنے والوں کو پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہتے ہیں، عوام ضمنی انتخابات میں لوٹوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی پی 158کے باشعور عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، انشااللہ یہ سیٹ جیت کر عمران خان کو واپس دیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے پیر اقبال شاہ اور سابق ایم پی اے پیر عامر اقبال نے عمران خان سے ملاقات کرکے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں