پنجاب میں ضمنی انتخابات سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل

لاہور (پی این آئی) الیکشن سے پہلے تحریک انصاف کو بڑی کامیابی مل گئی۔پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست پر چھٹی کے روز آج لاہور ہائیکورٹ نے پولنگ ایجنٹ حلقے سے مقرر کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کردیا جس کے بعد اب پولنگ ایجنٹ کسی بھی حلقے سے رکھے جاسکیں گے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔آر اوز اور پریزائیڈنگ افسران کو مسجٹریٹ کے اختیارات مل گئے۔الیکشن قوانین کے مطابق افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دئیے گئے۔ پریزائیڈنگ افسران کے پاس تین روز کے لیے مجسٹریٹ کے اختیارات ہوں گے۔ پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات 18 جولائی تک دئیے گئے۔صاف اور شفاف انتخابات کے لیے اختیارات دئیے گئے ۔ عدالتی فیصلے کے بعد پولنگ ایجنٹس کسی بھی حلقے سے مقرر کیے جا سکیں گے۔لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکشین معطل کر دیا۔عدالت نے صرف ضمنی انتخابات کے لیے نوٹیفیکیشن معطل کیا۔ تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے ضمنی انتخابات میں پولنگ ایجنٹس کی تعیناتی سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔یاسمین راشد نے ایڈووکیٹ عامر سعید راں کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

 

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ضمنی الیکشن میں پولنگ ایجنٹس متعلقہ حلقے کے ہی تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کا موقف غیر قانونی ہے، الیکشن کمیشن کے رولز کے تحت پولنگ ایجنٹس کا یونین کونسل سے ہونا ضروری نہیں، الیکشن کمیشن نے پولنگ ایجنٹس سے متعلق درخواست خارج کر دی۔ استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، عدالت الیکشن کمیشن کے احکامات کو کالعدم قرار دے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں