کراچی(پی این آئی) کراچی سے بھاگ کر پنجاب آنے اورپسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ کے والد نے اس کے شوہر ظہیر احمد کے خلاف کارروائی کے لیے ایک بار پھر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ دعا کے والد مہدی کاظمی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ اگر میڈیکل ٹیسٹ میں دعا کے ساتھ جنسی زیادتی ثابت ہو جاتی ہے تو ظہیر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق نئے میڈیکل بورڈ کی طرف سے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دعا کی عمر 15سال کے لگ بھگ ہے۔ بورڈ کی اس رپورٹ کے اگلے دن مہدی کاظمی کی طرف سے مذکورہ پٹیشن ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے، جس میں اسی میڈیکل بورڈکی رپورٹ کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ دعا زہرہ کو ظہیر احمد نے اس وقت اغواءکیا جب دعا کی عمر 13سال 11ماہ تھی۔ پٹیشن میں مہدی کاظمی نے کہا ہے کہ ان کے پاس وہ تمام دستاویزات موجود ہیں جن سے دعا کی اس عمر کی تصدیق ہوتی ہے جبکہ ظہیر نے دعا کے ساتھ شادی کرنے کے لیے اس کی غلط عمر لکھوائی۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ قبل ازیں دعا زہرہ کی مرضی کو ترجیح دیتے ہوئے اسے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے چکی ہے تاہم بعد ازاں مہدی کاظمی کی طرف سے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا اور سپریم کورٹ نے یہ کیس دوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیج دیا۔جس پر ٹرائل کورٹ کی طرف سے ایک میڈیکل بورڈ قائم کرکے دعا کی عمر کا تعین کرنے کا حکم دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں