اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام کا کہنا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ہے اور نہ ہی عمران خان سے ملاقات کی ہے۔مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی ایس آئی نے حال ہی میں اپنے آبائی گاؤں میں مقامی بااثر افراد اور بزرگوں سے ملاقات کی جس میں کمیونٹی نے آنے والے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا۔تاہم انہوں نے کہا ہے کہ یہ برادری کا فیصلہ تھا اور اس کا حصہ ہونے کی حیثیت سے میں نے فیصلے کا اعلان کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ اجلاس میں ان کی موجودگی کو سوشل میڈیا پر غلط رنگ دے کر پیش کیا گیا۔
جنرل نے کہا کہ انہوں نے نہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کیا ہے اور نہ ہی عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سال سے عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی۔کم از کم ان کے وزیراعظم بننے کے بعد سے بالکل نہیں ہوئی۔مستقبل میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔خیال رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے پی ٹی آئی امیدوار شبیر اعوان کے اعزاز میں تقریب منعقد کی جس کا اہتمام انہوں نے کہوٹہ کے علاقے مٹور میں آبائی گھر پر کیا۔سابق ڈی جی آئی ایس آئی ظہیر الاسلام نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی امیدوار شبیر اعوان کی حمایت کا اعلان کیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی امیدوار کے لیے باقاعدہ الیکشن مہم شروع کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی حمایت کرنا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ آج یہاں آپ سب کو بلانے کا ایک مقصد تھا،میں آپ سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں کوئی سیاستدان نہیں اصلی نیوٹرل ہوں۔برادری، تحصیل اچھی چیزیں ہیں لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں ان چیزوں سے آگے نکل کر سوچنا ہے اور ہم نے اپنے ملک کے بارے میں سوچنا ہے۔
جب ملک کی ترقی اور خوشحالی کا سوچتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک ایسا ملک ہو جہاں لوگ اپنی زندگی اور اپنے سسٹم سے خوش ہوں۔سیاسی طور پر مختلف جماعتیں آتی رہیں، ہم نے مختلف جماعتوں کو دیکھا لیکن جس راستے پر ہمیں گامزن ہونا چاہتے تھا وہ نہیں ہو سکا۔ظہیر الاسلام نے مزید کہا کہ ہم نے یہ نہیں دیکھنا کہ امیدوار کون ہے بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ سسٹم کون سا ہے اور وہ سسٹم ہمیں پی ٹی آئی میں نظر آتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں