اسلام آباد( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے انکشاف کیا ہے کہ جاسوسی کا کام اس وقت ہورہا ہے جب عمران خان وزیراعظم تھے۔انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کی جاسوسی کے حوالے سے مزید کہا کہ بنی گالہ کے ملازم کو خریدا گیا۔تمام چینلز تھے اور سب نے انٹرویو لیا۔کہا گیا کہ ملازم کا دماغی توازن درست نہیں جس نے کہا اس کا دماغی توازن درست نہیں۔
وہ یاد رکھے ہماری حکومت بھی آنی ہے۔شہباز گل نے مزید کہا کہ 23 سال کے لڑکے کو اس وقت خریدا گیا جب عمران خان وزیراعظم تھے، جب بیرونی سازش چل رہی تھی اس کے بعد اس کو خریدا گیا۔جاسوسی کا کام اس وقت سے ہو رہا ہے جب سے عمران خان وزیر اعظم تھے۔ہمارے پاس ثبوت ہے کہ پہلی بار اس کو کس تاریخ کو خریدا گیا۔پولیس سمیت کوئی بھی ادارہ ہو ہم اس پر متعلقہ ایشو سے زیادہ تنقید نہیں کرتے۔شہباز گل نے مزید کہا کہ عوام کو بتانے کا مقصد یہ تھا کہ اس لڑکے کو مار نہ دیا جائے۔عمران خان نے اس لڑکے کو معاف کر دیا ہے جب ہم نے معاف کر دیا تو اس کے گھر والوں کو زدوکوب کیا جا رہا ہے۔شہباز گل نے بتایا کہ ڈیوائس 48 گھنٹے کی ریکارڈنگ کر سکتی ہے۔جب بیرونی سازش کا بٹن اون ہو چکا تھا اس کے بعد اسے خریدا گیا۔شہباز گل نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد سے دوبارہ کہوں گا ایسا نہ کریں جو آپ کر رہے ہیں یہ درست نہیں ہے۔ہم چھپے پیغام نہیں بھیجتے کیمرے پر پیغام دے رہا ہوں۔خیال رہے کہ بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے چئیرمین تحریک انصاف کی جاسوسی کی کوشش ناکام بنا دیے جانے کا انکشاف ہوا تھا ، بنی گالہ کے ملازم کے ذریعے عمران خان کی جاسوسی کیلئے ان کے کمرے میں ایک جاسوسی کی ڈیوائس لگانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔
اس مقصد کے لیے بنی گالہ کے ایک ملازم کو کاروباری کا جھانسہ دے کر، پیسوں کی لالچ دے کے کہا گیا کہ عمران خان کے کمرے میں خفیہ ڈیوائس لگائی جائے ، مذکورہ ملازم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے پر عمل کیلئے راضی بھی ہو گیا تھا تاہم عمران خان کی جاسوسی کے منصوبے کا بھانڈا بنی گالہ کے ہی ایک ملازم کی جانب سے پھوڑا گیا اور جس نے بنی گالہ کی سیکیورٹی ٹیم کو جاسوس ڈیوائس لگانے سے متعلق منصوبے سے آگاہ کیا، منصوبے کی اطلاع کے بعد بنی گالہ سیکیورٹی ٹیم نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں