اسلام آباد (پی این آئی) حکومتی اتحاد مین شامل جماعتوں کے وعدے پورے نہ ہونے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی سیاسی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کے ایک ٹی وی پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی سیاسی مشکلات ابھی کم نہیں ہوئیں ، ان کی سیاسی مشکل صرف عمران خان نہیں ہیں۔
شہباز شریف کی سب سے بڑی سیاسی مشکل یہ ہے کہ جن وعدوں پر انہوں نے عمران خان کے اتحادی توڑکر اپنے اتحادی بنائے تھے وہ وعدے پورے نہیں ہو رہے۔انہوں نے کہا کہ پی این پی مینگل نے لاپتہ افراد کے مسئلے پر عمران خان کے ساتھ 2018ء میں ایک تحریری معاہدہ کیا ، اپنے ووٹ ان کو دیے اور ان کے 4 ووٹوں سے عمران خان وزیر اعطم بنے اور 2 سال تک جب ان کے مسائل حل نہیں ہوئے تو لاپتہ افراد کی تعداد کم ہونے کی بجائے بڑھتی گئی تو بی این پی مینگل نے عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیا۔سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ اب بی این پی مینگل شہباز شریف کی حامی ہے اور پچھلے ایک مہینے میں ایسا لگ رہا ہے کہ بلوچستان میں کوئی پڑھا لکھا نوجوان محفوظ نہیں ہے اور اس کو اٹھا لینا ایک معمول بن گیا ہے ، جس کی وجہ سے بی این پی مینگل میں کافی بے چینی پائی جاتی ہے ، اس کے علاوہ بی اے پی اور آزاد رکن اسلم بھوتانی بھی خوش نہیں ہیں اور انہوں نے باقاعدہ احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل پر پارٹی کے اندر سے کافی دباؤ ہے کہ اگر ہم اس حکومت کی کابینہ میں بھی شامل ہوگئے ہیں تو اب لاپتہ افراد اگر مل نہیں رہے تو ان کی تعداد میں اضافہ تو نہیں ہونا چاہیے ، یہ ایک بڑا سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس پر میری اطلاعات ہیں کہ بی این پی مینگل کے اندر بہت دباؤ ہے ، اختر مینگل جلد پارٹی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس بلاکر کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں