کراچی (پی این آئی) عامر لیاقت کی پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے سابق شوہر کی قبر کشائی کے عدالتی حکم کی مخالف کردی۔اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے پوسٹ مارٹم کا طریقہ کار شیئر کرتے ہوئے سوال پوچھا “کیا آپ سب جو مرحوم عامر لیاقت کے فین اور چاہنے والے ہیں پوسٹ مارٹم کے اس طریقہ کار سے عامر کا جسم گزرے اس کے حق میں ہیں؟
ان کی روح کو یہ اذیت دےکر اپنی تسلی چاہتے ہیں ؟ شریعت مطہرہ ہی اس قبیح عمل، مردے کی چیر پھاڑ اور قبر کشائی کی اجازت نہیں دیتی۔اللہ سب دیکھ رہا ہے ۔”انہوں نے کہا کہ سول سرجن کی جانب سے یہ قرار دیا جاچکا ہے کہ عامر لیاقت کے جسم پر زخم یا تشدد کے نشانات نہیں تھے، ان کی رپورٹ کے بعد عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم بے معنی ہے۔جنہوں نے دعویٰ کیا ہے پوسٹ مارٹم کروانے کا اور عامر کو انصاف دلوانے کا وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور ان کی عزت کو تار تار کیا گیا۔ وہ اُس قبیح حرکت کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے کہ جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں