اسلام آباد (پی این آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے اب تک پٹرول کی قیمت 85 روپے، ڈیزل کی قیمت 115 روپے بڑھا دی۔ تفصیلات کے مطابق چیرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات اور مہنگائی کی موجودہ صورتحال پر ردعمل دیا گیا ہے۔اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سال میں پیٹرول کی قیمت 50 روپے بڑھی، آئی ایم ایف نے ہمیں کہا تیل کی قیمتیں بڑھائیں لیکن ہم نے قیمتیں 10 روپے کم کی اور مہنگائی سے لوگوں کو تحفظ دیا۔
موجودہ حکومت نے اب تک پٹرول کی قیمت 85 روپے، ڈیزل کی قیمت 115 روپے بڑھا دی،بجلی کی قیمت 16 روپے فی یونٹ چھوڑ کر گئے تھے، آج بجلی کی قیمت 29.5 روپے فی یونٹ ہوگئی، بجلی کی قیمتیں مزید بڑھائی جائیں گی۔عمران خان کے مطابق ڈیزل ہم نے اپنے دور میں جان بوجھ کر کم رکھا تھا، ڈیزل ہمارے دور میں 145 روپے فی لیٹر تھا، ڈیزل مہنگا ہوتا ہے تو ساری ٹرانسپورٹ مہنگی ہوجاتی ہے۔کسان کو ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے بڑے مسائل ہوتے ہیں، کسانوں کو پہلے ہی مشکلات ہیں، بارشیں نہیں ہیں ڈیزل کی وجہ سے کسان مزید پریشان ہوں گے۔ ویڈیو پیغام میں عمران خان نے ملک میں مہنگائی کی موجودہ صورتحال اور حکومتی پالیسیوں کیخلاف احتجاج کی کال بھی دے دی۔ سابق وزیر اعظم نے اتوار کو ملک گیر احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ اس تماشے کے خاتمے کیلئے سب کو باہر نکلنا ہوگا ورنہ مزید مہنگائی ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ اتوار کی رات 10 بجے قوم سے مخاطب ہوں گا، لائحہ عمل دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں بحیثیت قوم کیا کرنا چاہیے، چاہتا ہوں پرامن احتجاج کیلئے سب اپنے شہروں میں نکلیں جس سے ان لوگوں کو پیغام جائے کہ ملک کو سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ تیل کی قیمتیں مزید بڑھا دی گئی ہیں، کیا ہمیں خاموش بیٹھنا چاہیے یا آواز اٹھانی چاہیے؟
ہمارے خلاف جو بھی سازش ہوئی تحریک عدم اعتماد آئی اس کا جواز مہنگائی کو بنایا گیا، ہمارے لوگ لوٹے بنے اور ہمارے اتحادی بھی چھوڑ گئے تھے، سب نے کہا بہت مہنگائی ہوگئی ہے ہم حلقوں میں نہیں جا پا رہے۔ن لیگ، پیپلز پارٹی، فضل الرحمان سب ایک ہی بات کررہے تھے کہ بہت مہنگائی ہوگئی، ملک تباہ ہوگیا، میڈیا بھی ان کی پشت پر کھڑا تھا۔ اللہ الحق ہے، اللہ کا وعدہ ہے سچ سامنے آئے گا، سچ چھپتا نہیں ہے، آج قوم کے سامنے حقائق رکھنا چاہتا ہوں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج کہتے ہیں بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں تو ملک کو ڈی ریل کیوں کیا؟ آج کہتے ہیں عالمی سطح پر قیمتیں بڑھ گئی ہیں،عالمی بحران ہے، ہم بھی تو یہ فیس کررہے تھے، بار بار بتا رہا تھا کہ عالمی مہنگائی سے اپنی عوام کو بچارہا ہوں۔یہ ہمیں مہنگائی اور نااہل کے طعنے دیتے رہتے تھے، جب ہم گئے تو پیٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا، ہمارے ساڑھے 3 سال میں پیٹرول کی قیمت 50 روپے بڑھی، ہمارے دور میں بھی عالمی مہنگائی تھی، ہمیں بھی آئی ایم ایف نے کہا سبسڈی ختم کر دیں، لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عوام کو بچانے کیلئے سبسڈی دی تھی، ہمیں اندازہ تھا کہ غریب عوام مزید مہنگائی برداشت نہیں کرسکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں