اسلام آباد (آئی این پی )قومی اقلیتی کمیشن پاکستان کا پندرھواں اجلاس بدھ کوچیئرمین قومی اقلیتی کمیشن پاکستان چیلا رام کیولانی کی زیر صدارت ہواجس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و ہم آہنگی مفتی عبدالشکورنے بھی شرکت کی ۔اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور و ہم آہنگی آفتاب اکبر درانی بھی شریک ہوئے ۔
اجلاس میں اراکین قومی اقلیتی کمیشن پاکستان ڈاکٹر جپال چھابڑیہ ، ڈاکٹر سارا صفدر ، ڈاکٹر ممپال سنگھ ، ڈاکٹر سروپ سنگھ، مفتی گلزار احمد نعیمی، مولانا سید عبدلخبیر آزاد ، البرٹ ڈیوڈ، داد شاہ، روشن خورشید بروچا اور ڈاکٹر لیاقت قیصر نے بھی شرکت کی ۔چیلا رام کیولانی نے قومی کمیشن برائے اقلیتوں کی پوری ٹیم کا وفاقی وزیر اور وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کی ٹیم سے تعارف کرایا۔اجلاس میں چیئرمین و اراکین قومی اقلیتی کمیشن کی جانب سے گزشتہ روز بھارت میں حکومتی جماعت کے ترجمان کی جانب سے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بارے میں نازیبانہ الفاظ استعمال کرنے پر شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ چیلا رام کیولانی نے کہاکہ حضو ر اکر م ؐ نا صرف مسلمانوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے رحمت ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی سے نا صرف مسلمان پر ہم اقلیتوں کے بھی دل آزاری ہوئی ہے۔ حکومت وقت سے جلد سے جلد کارروائی کی درخواست کرتے ہیں ۔
قومی کمیشن برائے اقلیتی ایکٹ 2022 کے بارے میں اپ ڈیٹس پر چیلا رام کیولانی اور قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے ارکان نے تبادلہ خیال کیا اور وزارت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سے بین المذاہب ہم آہنگی کی پالیسی کے بارے میں بھی اپ ڈیٹ لیا۔وفاقی وزارت برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے اراکین نے چیئرمین نیشنل کمیشن برائے اقلیتوں اور پوری ٹیم کو اقلیتی ثقافتی ایوارڈز کے بارے میں بریفنگ دی۔چیلا رام کیولانی نے اقلیتوں کے الیکٹرول ریفارمز کے مسائل اور اقلیتوں کے لیے قومی کمیشن کے کردار پر بھی مختصرا تبادلہ خیال کیا۔چیلا رام کیولانی نے سیالکوٹ واقعہ کی رپورٹ پر توجہ مرکوز کی اور متعلقہ محکمے سے ایکشن پلان اور فالو اپ طلب کیا۔15 مئی کو پشاور میں دو سکھ تاجروں کے قتل پر بھی چیلا رام کیولانی نے تبادلہ خیال کیا اور پشاور کے متعلقہ محکموں سے اس واقعے کی پیروی کرنے کو کہا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں